مودی۔شاہ جوڑی ’ہجومی تشدد‘ کو بڑھاوا دینے کی ذمہ دار

,

   

کولکاتا میں ودیا ساگر کے مجسمہ کی بے حرمتی بی جے پی کے ثقافتی عدم احترام کی عکاس۔ کانگریس کا ردعمل
نئی دہلی۔5 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے کولکاتا میں امیت شاہ کے روڈ شو کے دوران تشدد کی آج مذمت کرتے ہوئے نریندر مودی۔امیت شاہ جوڑی کو مورد الزام ٹھہرایا کہ وہ ملک میں ہجومی غلبے کو فروغ دے رہے ہیں اور ریاستوں کی ثقافتی شناخت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ کانگریس ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے قومی سپوت اور سماجی مصلح ایشور چندر ودیاساگر کے مجسمہ کو تشدد کے دوران نقصان پہنچانے اور اس کی بے حرمتی کو شرمناک حرکت قرار دیا۔ انہوں نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ نئی قسم کی سیاست کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے جہاں ہجومی حکمرانی دیکھنے میں آرہی ہے اور ملک میں برسر اقتدار پارٹی بی جے پی اس میں مدد کررہی ہے۔ گزشتہ پانچ سال میں ایسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم مودی اور امیت شاہ زیر قیادت بی جے پی ہندوستان کی ہر ریاست کی ثقافتی شناخت کو منظم طریقہ سے نقصان پہنچانے کے صریح طور پر ذمہ دار ہیں۔ مودی۔شاہ جوڑی ملک میں ’موبوکریسی‘ کو فروغ دینے کے ذمہ دار ہیں۔ سنگھوی نے الزام عائد کیا کہ وفاقی ڈھانچہ، علاقائی امنگوں کا احترام، ثقافت، زبان، کھانے کی عادتوں اور مختلف لوگوں کی شناخت پر بھی ملک کی ہر ریاست میں بی جے پی نے حملہ کیا ہے۔ منفی نوعیت کی یہ سیاست تباہی پہنچا رہی ہے اور ملک کا سیاسی ماحول بگاڑ رہی ہے۔

بی جے پی اپنی اجارہ داری کسی حال قائم کرنا چاہتی ہے اور اس کے لیے ہر ریاست پر منافقانہ ایجنڈا مسلط کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کے نتیجہ میں وفاقی نظام حکومت کمزور ہورہا ہے۔ سنگھوی نے کہا کہ وفاقی فسطائیت بی جے پی کے ڈی این اے میں پیوست ہے اور اقتدار کی بھوکی مودی۔شاہ جوڑی ریاستوں کی ثقافتی شناخت کو درہم برہم کرنے کے درپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشور چندر ودیاساگر کے مجسمہ کی پرتشدد بے حرمتی کی سخت مذمت کرتی ہے۔ وہ عظیم ماہر تعلیم رہے جنہوں نے بنگالی حروف میں ترمیم لائی، سنسکرت اسکالر اور مصلح بھی رہے۔ انہوں نے بیوہ کی دوبارہ شادی کا قانون لایا اور خواتین کی تعلیم کے لیے جدوجہد بھی کی۔ ہمیں گہرا دکھ ہوا ہے کہ کولکاتا میں اس طرح شرمناک واقعہ پیش آیا۔ سنگھوی نے کہا کہ صدر کانگریس راہول گاندھی نے ہندوستان کی صورتگری کرنے والی مختلف ریاستوں کے کلچر، ان کی شناخت اور زبان کے تحفظ کا عزم کیا ہے۔ یہ ٹھوس وجوہات میں سے ایک ہے کہ کیوں راہول گاندھی شمالی ہند (امیتھی) اور جنوبی ہند (وایاناڈ) دونوں حلقوں سے چنائو لڑ رہے ہیں تاکہ ہندوستان کے تمام حصوں کو کانگریس پارٹی کے تحت اتحاد کا احساس ہو۔ کانگریس لیڈر نے الزام عائد کیا کہ قومی سپوتوں اور ان کے نظریہ کی وراست کا عدم احترام بی جے پی کی ذہنیت کا عکاس ہے۔