مودی کے ہیلی کاپٹر کی چیکنگ، محمد محسن معطل،کارروائی پر اپوزیشن برہم

,

   

نئی دہلی 18 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) الیکشن کمیشن نے ایک آئی اے ایس عہدیدار کو چہارشنبہ کی رات معطل کردیا کیوں کہ اُس نے وزیراعظم نریندر مودی کے اوڈیشہ کے علاقہ سنبل پور میں ہیلی کاپٹر کی چیکنگ کی تھی جو ایس پی جی کا تحفظ یافتہ افراد کے مقررہ معیاروں کی خلاف ورزی میں تھی۔ احکام کے مطابق کمشنر نے کہاکہ محمد محسن خصوصی تحفظ یافتہ زمرہ کے افراد کے لئے مقررہ معیاروں کے برعکس چیکنگ کی تھی جس کی وجہ سے انھیں معطل کردیا گیا۔ مودی 16 اپریل کو ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لئے سنبل پور کے دورے پر تھے۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن کی کارروائی کی جو محسن کے خلاف تھی، مذمت کی ہے۔ محمد محسن کرناٹک کیڈر کے آئی اے ایس عہدیدار ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ وزیراعظم کی گاڑی کی تلاشی لینا یا اُس کی چیکنگ کرنا سرکاری عہدیداروں کو قواعد کے مطابق قابل سزا قرار دیتا ہے۔ ایک عہدیدار الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے معطل کردیا جو اُنھوں نے گاڑیوں کا جائزہ لینے کے دوران قواعد کی خلاف ورزی کی تھی۔ سرکاری گاڑیوں کو جو انتخابی مہم کے لئے استعمال کی جارہی ہوں، قواعد کے مطابق وزیراعظم کی گاڑی تلاشی سے مستثنیٰ ہوتی ہے۔ پارٹی نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیاکہ مودی ہیلی کاپٹر میں اپنے ساتھ کیا لے جارہے تھے جو وہ اپنی گاڑی کی ہندوستان میں چیکنگ نہیں چاہتے تھے۔ عام آدمی پارٹی نے بھی اپنے ٹوئٹر پر مودی کا مذاق اُڑایا ہے۔ عہدیدار کی معطلی جس نے وزیراعظم کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی لی تھی۔ چوکیدار کے اپنے بیان کے مطابق وہ اپنے تحفظاتی خول میں بند تھے۔ کیا یہ وہی چوکیدار ہے جو کوئی بات چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔ کمیشن نے محسن کے خلاف کارروائی کی جو سنبل پور کے عام مبصر ہیں۔

اُن کے خلاف کارروائی ضلع کلکٹر کی داخل کردہ رپورٹ کی بنیاد پر عمل میں آئی۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس نے بھی رپورٹ پیش کی تھی۔ سمجھا جاتا ہے کہ مودی سنبل پور پر تقریباً 15 منٹ تک پھنسے رہے۔ جس کی وجہ سے محسن کی ’’کارروائیاں‘‘ تھیں۔ وزیراعظم کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی سنبل پور پر لی گئی تھی جو الیکشن کمیشن کے خصوصی تحفظ یافتہ زمرہ کے افراد کے بارے میں جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق نہیں تھیں۔ ایک سرکاری عہدیدار نے کہاکہ اوڈیشہ کے چیف منسٹر نوین پٹنائک کے ہیلی کاپٹر کی بھی تلاشی الیکشن کمیشن کے فلائنگ اسکواڈ کے ارکان عملہ کی جانب سے منگل کے دن روڑکیلا میں لی گئی تھی۔ اِسی طرح کی ایک تلاشی وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان کے ہیلی کاپٹر کی منگل کے دن سنبل پور میں لی گئی تھی۔ انتخابات کے دوران ایسے واقعات پیش آتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کو اجازت ہے کہ وہ موجودہ اور سابق صدر کانگریس دونوں کی گاڑیوں کے قافلے کی تلاشی لیں۔ کانگریس کے سینئر قائد احمد پٹیل نے بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے عہدیدار کی معطلی پر سخت تنقید کی اور اِس کارروائی کے ذریعہ الیکشن کمیشن نے یہ پیغام دیا ہے کہ ایس پی جی کے تحت تحفظ یافتہ افراد کی شخصی تلاشی نہیں لی جاسکتی۔ آخر ایک افسر کو جو وزیراعظم کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی لیتا ہے، معطل کیوں کیا گیا، کونسا پیغام جاتا ہے۔ کیا بعض افراد کے لئے خصوصی قانون ہے۔ اُنھوں نے ٹوئٹر پر یہ تحریر کیا۔