مہلوک جوانوں کی بیٹیوں کو اپنانے بہار کی خاتون آئی اے ایس عہدہ دار عنایت خاں کا اعلان

,

   

بہار ۔ 20 ۔ فروری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : پلوامہ دہشت گرد حملہ میں سی آر پی ایف کے 40 سے زائد جوانوں کی ہلاکت نے سارے ملک میں غم و اندوہ کی لہر دوڑا دی ہے ۔ یہ دہشت گرد حملہ ایک ناقابل تلافی نقصان ہے ۔ خاص طور پر ان شہید جوانوں کے ارکان خاندان کے لیے بہت بڑا نقصان ہے جس کی کسی بھی طرح پابجائی نہیں کی جاسکتی ۔ ایک بات اچھی ہے کہ غم کی اس گھڑی میں ساری ہندوستانی قوم اپنے ان جانباز سپاہیوں کے ارکان خاندان کی مدد کے لیے دوڑ پڑی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔ عام ہندوستانی شہریوں سے لے کر اہم شخصیتیں بھی جن میں فلم اداکار اور سیاستداں سب کے سب شامل ہیں ۔ مدد کے لیے آگے آرہے ہیں ۔ ان کے لیے فنڈس اکٹھا کیے جارہے ہیں ۔ اپنے شہید جوانوں کے غمزدہ ارکان خاندان بالخصوص بچوں کی مدد کے لیے آگے آنے والوں میں بہار سے تعلق رکھنے والی ایک آئی اے ایس آفیسر عنایت خاں بھی ہیں ۔ اس خاتون آئی اے ایس آفیسر نے بہار سے تعلق رکھنے والے دو مہلوک سی آر پی ایف جوانوں کی بیٹیوں کو اپنانے کا اعلان کیا ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ عنایت خاں بہار کے شیخ پورہ کی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ہیں انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ریاست سے تعلق رکھنے والے دو شہید جوانوں کی بیٹیوں کو اپنائیں گی اور رتن کمار ٹھاکر و سنجے کمارسنہا کی بیٹیوں کی کفالت کریں گی ۔ ان کے تعلیمی اخراجات اور دیگر خرچ برداشت کریں گی ۔ ان کی بہتر انداز میں پرورش کو یقینی بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گی ۔ عنایت خاں بتاتی ہیں کہ انہوں نے اپنے اعلیٰ عہدہ داروں کو ان دو جوانوں کے غمزدہ خاندانوں کے لیے فنڈس جمع کرنے ایک اکاونٹ کھولنے کی ہدایت دی ہے ۔ 10 مارچ تک جو بھی فنڈ جمع کیا جائے گا اسے دو حصوں میں تقسیم کر کے دونوں مہلوک جوانوں کے خاندانوں میں بانٹ دیا جائے گا ۔ عنایت خاں نے پر زور انداز میں سماج کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ رتن کمار ٹھاکر اور سنجے کمار سنہا کے خاندانوں کی مدد کے لیے دل کھول کر عطیات جمع کروائیں ۔ عنایت خاں کے اس مثالی اقدام سے خاص طور پر ان لوگوں کو سبق لینا چاہئے جنہوں نے ملک میں عوام کو ہندو اور مسلم کے نام پر تقسیم کرنے کا عمل شروع کیا جو جانوروں کو انسانوں پر ترجیح دیتے ہیں ۔ جانوروں کے نام پر انسانوں کا قتل کرتے ہیں اور ہندوستان جیسے سیکولر ملک کو ہندو راشٹر بنانے کے خواب دیکھتے ہیں ۔۔