مہنگائی کیخلاف تاجروں کا آج بھارت بند

,

   

نئی دہلی : کانفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس کی جانب سے کل بروز جمعہ بھارت بند منایا جائے گا۔ پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، نئے ای وے بِل اور جی ایس ٹی کیخلاف یہ بند منایا جارہا ہے۔ تقریباً 40 ہزار ٹریڈ اسوسی ایشنوں نے کل کے بھارت بند کی حمایت کی ہے۔ تاجروں نے مودی حکومت کے خطرناک یکطرفہ اور من مانی فیصلوں کے خلاف بھارت ویاپار بند احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ جی ایس ٹی قوانین میں حالیہ کی گئی سنگین ترمیمات پر اعتراضات اُٹھائے گئے ہیں۔ تمام ریاستوں کے 1500 ٹاؤنس اور شہروں میں دھرنا منظم کیا جائے گا۔ آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیر اسوسی ایشن نے جو روڈ ٹرانسپورٹیشن کمپنیوں کی سرپرست تنظیم ہے، اِس بند کی تائید کی ہے۔ جمعہ کے دن چکا جام بھی ہوگا۔ آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیر اسوسی ایشن کے قومی صدر مہندرا آریہ نے کہاکہ تمام ریاستی سطح کی ٹرانسپورٹ اسوسی ایشنوں نے بھی اِس بند کی تائید کرنے کی توثیق کی ہے۔ پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ سے ٹرانسپورٹ شعبہ کو شدید خسارے کا سامنا ہے۔ کل جو خدمات متاثر ہوں گی اِن میں ملک بھر کی کمرشیل مارکٹس بند رہیں گی۔ روڈ ٹرانسپورٹ بھی متاثر رہے گی۔ یونینوں نے تمام ٹرانسپورٹ کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کو صبح 6 بجے سے رات 8 بجے کے درمیان سڑکوں سے ہٹادیں۔ ساز و سامان کی بکنگ کے علاوہ بِل سے مربوط اشیاء کی حمل و نقل بھی متاثر رہے گی۔ اسوسی ایشنوں سے وابستہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس اور ٹیکس ایڈوکیٹس نے بھی اِس بند کی حمایت کی ہے۔ یہ لوگ بھی اپنی خدمات بند رکھیں گے۔ کانفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس کے جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہاکہ اِس بند کو ویمن انٹرپرینئرس، چھوٹی صنعتوں، ہاکرس کے علاوہ دیگر کی بھی تائید حاصل ہے۔ تاہم ضروری خدمات جیسے میڈیکل شاپس، دودھ اور ترکاری کی دوکانوں پر اِس بند کا اطلاق نہیں ہوگا۔بینک سرویس بھی غیر متاثر رہے گی۔ پٹرولیم اشیاء خاص کر ڈیزل کی قیمت میں اضافہ سے ٹرک آپریٹرس پر بھاری مالی بوجھ پڑرہا ہے، جس سے دیگر اشیاء بھی مہنگائی ہوجائیں گی۔