میرا موڈ خراب تھا‘ تفصیلات درج نہیں کرسکا۔ دیشا انکاونٹر پر اے سی پی کا بیان

,

   

حیدرآباد۔ اس وقت کے شاد نگر اسٹنٹ کمشنر آف پولیس(اے سی پی) سریندر جب سپریم کورٹ کی جانب سے نامزد سر پر کار کمیشن کے روبرو پیر کے روز پیش ہوئے تو کہا کہ ملزمین کی موت کے بعد وہ خراب موڈ میں تھا اور اسی وجہہ سے وہ تفصیلات درج نہیں کرسکے۔

دیشا عصمت ریزی معاملے میں ملزمین کے انکاونٹرکی جانچ سر پرکار کمیشن کررہا ہے۔ سریندر نے دعوی پیش کیاکہ جب ملزمین کوموقع پرلایاگیا‘ انہوں نے پولیس جوانو ں کے پاس سے ہتھیار چھینے‘ ان کی آنکھوں میں مٹی اچھالی اور فائرینگ شروع کردی‘ جس کے نتیجے میں پولیس نے بھی ملزمین پر فائرینگ کی تھی۔

مذکورہ مقدمہ سریندر کی شکایت کی بنیاد پرہی درج کیاگیاتھا۔

تاہم نے کمیشن نے سوال کیا کیونکہ حلف نامہ میں جو بعد میں داخل کیاگیاتھا آنکھوں میں مٹی ڈالنے اور فائرینگ کرنے کی بات نہیں کہی گئی ہے۔

مذکورہ اے سی پی نے کہاکہ انکاونٹر کے بعد وہ اچھے موڈ میں نہیں تھے اوروہ ان کا نام نہیں بتا سکتے ہیں۔ کمیشن نے سوا ل کیاکہ ”آنکھو میں مئی کس نے ڈالی؟ کسی کی آنکھوں میں مٹی گری تھی؟“۔

مذکورہ اے سی پی نے جواب میں کہاکہ وہ برابر دیکھ نہیں سکے کیونکہ اندھیرا تھا مگر انہوں نے اپنے ماتحت ملازمین کواپنی ناک کے سیدھے فائرینگ کرنے کا حکم دیاتھا۔

چند دن قبل مذکورہ اے سی پی عائد کیاگیاتھا کہ انہوں نے قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کے اہلکاروں کودھمکایاہے۔