میٹرو ریل کے دوسرے مرحلے کی توسیع سے مرکز کا انکار

   

کے ٹی آر کا سخت ردعمل ، حیدرآباد سے جانبداری کا الزام ، مرکزی وزیر کو مکتوب روانہ کیا
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے مرکز کی جانب سے حیدرآباد میٹرو ریل کے دوسرے مرحلہ کو فی الوقت ناممکن قرار دینے کی سخت مذمت کی ہے اور اس سلسلہ میں مرکزی وزیر شہری ترقیات ہردیپ سنگھ پوری کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے ۔ مکتوب میں کے ٹی آر نے لکھا ہے ۔ حیدرآباد میں بہت زیادہ آبادی نہیں ہے اس لیے مرکز کی جانب سے میٹرو ریل کے دوسرے مرحلے کو نہ ممکن قرار دیا جارہا ہے ۔ جب کہ ان کے موافق شہروں کو بغیر کسی اعتراض کے میٹرو پراجکٹس منظور کیا جارہا ہے ۔ مثال کے طور پر گاندھی نگر ، کوچی ، بنگلور ، چینائی جیسے شہروں کے علاوہ بہت کم آبادی والے شہروں لکھنو ، وارنسی ، کانپور ، آگرہ ، پریاگ راج ، میرٹھ ، اترپردیش کے چھوٹے شہروں کو مرکز کی جانب سے میٹرو پراجکٹ منظور کرنے کا حوالہ دیا ۔ جن شہروں میں آبادی کم ہے وہاں مرکزی حکومت میٹرو ریل کی توسیع کے لیے منظوری دے رہی ہے ۔ تاہم حیدرآباد میں میٹرو ریل کی توسیع کو ناممکن قرار دینے پر کے ٹی آر نے حیرت کا اظہار کیا کے ٹی آر نے مرکز کی دلیل کو مسترد کردیا ۔ اور کہا کہ ملک کے تمام میٹرو شہروں میں حیدرآباد تیزی سے ترقی کرنے والا شہر ہے اور ساتھ ہی شہر کی تیزی سے توسیع ہورہی ہے ۔ ایسے شہر میں مسافرین کی تعداد کم ہونے کا جو دعویٰ پیش کیا جارہا ہے وہ غیر درست ہے ۔ اترپردیش کے کئی چھوٹے شہر میٹرو پراجکٹ کے لیے اہل ہوسکتے ہیں مگر میٹرو شہر حیدرآباد اس کے لیے کیوں اہل نہیں ہوسکتا ؟۔ انہوں نے مرکز سے استفسار کیا ۔ مرکزی حکومت تلنگانہ کے ساتھ جانبداری سے کام لے رہی ہے ۔ تلنگانہ کئی شعبوں کا اہل ہونے کے باوجود مرکزی حکومت کی جانب سے ایک بھی پراجکٹ منظور نہ کرنے کا الزام عائد کیا ۔۔ ن