نئی دہلی : صفائی ملازمین کو سیکیوریٹی آلات مہیا کئے جائیں : انسانی حقوق کمیشن ، دو سال میں ۲۲؍ صفائی ملازمین کی موت

,

   

قومی انسانی حقوق کمیشن نے شمالی دہلی کے تمار پورمیں ایک نالہ کی صفائی کے دوران صفائی ملازم کی موت سے متعلق میڈیا رپورٹوں کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیا ہے۔
کمیشن کے مطابق میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ 37سالہ صفائی ملازم کی اتوار کی دوپہر کو موت ہوگئی تھی ۔ یہ نالہ دہلی حکومت کے سینچائی اور سیلاب کنٹرول محکمہ کے تحت آتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صفائی کرنے گئے ملازمین کے پاس ماسک، سانس لینے کے آلات، وردی اور دیگر آلات نہیں تھے۔ یہ بھی الزام ہے کہ دہلی میں سیور اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کرتے وقت دو برسوں میں 22لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔
کمیشن نے کہا کہ اگر میڈیا میں آئی رپورٹ صحیح ہے تو یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اس نے دہلی کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کرکے چار ہفتوں میں رپورٹ دینے کے لئے کہا ہے۔ رپورٹ میں یہ بتانے کے لئے کہا گیا ہے کہ اس طرح کے معاملات میں کیا قانونی کارروائی کی گئی ہے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ واضح رہے اس نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے ۔ اس سے قبل بھی دہلی میں صفائی ملازمین کی کام کے دوران موت ہو چکی ہے اور حکومت کی جانب سے کوئی تھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ۔
کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ صفائی ملازمین کو سیکورٹی آلات مہیا کرانا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ میڈیا میں آئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارے گئے صفائی ملازم کی لاش برآمد کرلی گئی ہیں۔ اس بارے میں ایک معاملہ درج کیا گیا ہے۔