ناگرجنا ساگر میں ٹی آر ایس کی جیت جانا ریڈی کو شکست‘بی جے پی کی ضمانت ضبط

,

   

حیدرآباد۔ ٹی آر ایس نے توقع کے مطابق ناگر جنا ساگر ضمنی چناؤ میں کامیابی حاصل کرکے نشست پر قبضہ برقرار رکھا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر کے جانا ریڈی سے سخت مقابلہ کے باوجود ٹی آر ایس کے امیدوار این بھگت کو 19281 ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل ہوئی۔ ووٹوں کی میں بعض مواقع پر کانگریس امیدوار کو سبقت حاصل رہی جس کے نتیجہ میں نتائج پر اُلجھن پیدا ہوگئی تھی تاہم بقیہ راؤنڈس میں ٹی آر ایس امیدوار نے اپنی سبقت کو برقرار رکھا۔ 10 ، 11 اور 14 راؤنڈ میں جانا ریڈی کو معمولی اکثریت حاصل رہی۔ کانگریس کو 59239 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ بی جے پی کو 6365 ووٹ ملے۔ بی جے پی نے ناگر جنا ساگر میں کامیابی کیلئے کافی جدوجہد کی تھی لیکن اس کے امیدوار روی نائیک ضمانت بھی نہیں بچا سکے۔ رکن اسمبلی این نرسمہیا کے دیہانت کی وجہ ناگر جنا ساگر میں ضمنی انتخاب ہوا تھا۔ ٹی آر ایس نے نرسمہیا کے فرزند این بھگت کو امیدوار بنایا اور انتخابی مہم میں اہم وزراء کو شامل کرکے اسے اپنے وقار کا مسئلہ بنالیا تھا۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے ضمنی چناؤ پر خصوصی توجہ کی اور انہوں نے ہالیہ میونسپلٹی میں انتخابی جلسہ سے خطاب کیا تھا۔17 اپریل کو رائے دہی ہوئی تھی۔ دوباک میں بی جے پی کو کامیابی کے بعد ٹی آر ایس نے ناگرجنا ساگر کے ضمنی چناؤ میں چوکسی اختیار کی تھی۔ جملہ 25 راؤنڈ میں رائے شماری کا عمل مکمل کیا گیا۔ اسی دوران نلگنڈہ میں ٹی آر ایس کی کامیابی کا جشن منایا گیا۔ وزیر برقی جگدیش ریڈی نے پارٹی قائدین میں مٹھائی تقسیم کی۔