نیا عہدہ قبول کرنے سے آلوک ورما کا انکار

,

   

وظیفہ پر سبکدوش تصور کرنے حکومت سے درخواست، سی وی سی رپورٹ پر تنقید
نئی دہلی۔11 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سابق سی بی آئی ڈائرکٹر الوک ورما نے جنہیں وزیراعظم کے زیر قیادت اعلی اختیاری کمیٹی نے عہدہ سے ہٹادیا تھا جمعہ کو حکومت سے کہا ہے کہ انہیں فوری اثر کے ساتھ وظیفہ پر سبکدوش تصور کیا جائے۔ ورما نے فائر سرویس، سیول ڈیفنس اور ہوم گارڈس ڈائرکٹر جنرل کی حیثیت سے نیا عہدہ سنبھالنے سے انکار کردیا۔ انہوںنے محکمہ سرکاری ملازمین و تربیت کے سکریٹری کے نام مکتوب میں لکھا کہ ان کے تبادلہ کے فیصلہ پر پہونچنے سے قبل چیف ویجلنس کمیشن کی طرف ریکارڈ کردہ تفصیلات بیان کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ 31 جنوری کو سبکدوش ہونے والے ورما 1979ء بیاچ کے آئی اے ایس افسر ہیں۔ انہیں جمعرات کو تبادلہ کے بعد وزارت داخلہ کے تحت ڈائرکٹر جنرل فائر سرویس، سیول ڈیفنس و ہوم گارڈس مقرر کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم یندر مودی، سپریم کورٹ جسٹس اے کے سیکری اور لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے پر مشتمل سلیکشن کمیٹی نے ورما کا ان کی میعاد کی تکمیل سے 21 دن قبل تبادلہ کرنے کا منقسم فیصلہ کیا تھا جس کے بعد ورما نے یہ قدم اٹھایا۔ وزیراعظم کے بااعتماد آئی پی ایس افسر اور سی بی آئی کے اسپیشل افسر راکیش آستھانہ کا بالواسطہ مبہم حوالہ دیتے ہوئے ورما نے اپنے مکتوب میں کہا کہ فطری انصاف کو پامال کردیا گیا اور دستخط کنندہ ذیل (ورما) کو مٹانے کو یقینی بنانے سارا عمل تہہ وبالا کردیا گیا۔ سلیکشن کمیٹی نے اس حقیقت کو ملحوظ نہیں رکھا کہ سی وی سی رپورٹ ایک ایسے شکایت کنندہ کے الزامات پر مبنی ہے جس کے بارے میں فی الحال سی بی آئی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ورما نے کہا کہ یہ نوٹ لیا جانا چاہئے کہ سی ای سی نے محض شکایت کنندہ کے بیان کو آگے بڑھادیا۔ شکایت کنندہ نے کبھی تحقیقات کے نگران جسٹس (ریٹائرڈ) اے کے پٹنائک کا سامنا نہیں کیا۔ 61 سالہ ورما نے کہا کہ جسٹس پٹنائک نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ تحقیقات اور رپورٹ میں بیان کردہ فیصلہ ا ن کا نہیں ہے۔