نیتی آیوگ کے اجلاس میں ممتا بنرجی اور کے سی آر کی عدم شرکت

,

   

معاملے سے جانکاری رکھنے والے ٹی آر ایس پارٹی کے ایک لیڈر نے کہاکہ ”کے سی آر کا یہ ماننا ہے کہ ہندوستان کو تبدیل کرنے کے لئے نیتی آیوگ کا قیام عمل میں لایاگیاتھا‘ مگر ایسی کوئی بھی تبدیلی دیکھائی نہیں دے رہی ہے۔

مرکزی بھی باہمی وفاقی کے نظریہ کے خلاف کام کررہی ہے“

نئی دہلی۔چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ اور مغربی بنگال ممتا بنرجی نے ہفتہ کے روز منعقد ہونے والی نیتی آیوگ کے گورننگ کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کی ہے۔

مذکورہ اجلاس میں تمام چیف منسٹروں‘ یونین ٹریٹریز کے منتظمین اور گورنر جموں او رکشمیر نے شرکت کی تھی۔ذرائع نے بتایاکہ پنجاب کے چیف منسٹر نے خرابی صحت کی وجہہ سے میٹنگ میں شرکت نہیں کی ہے۔

راؤ کی غیرموجودگی مانا جارہا ہے کہ21جون کے روز کالیشورام ارگیشن اور پینے کے پانی کی سپلائی کے پراجکٹ کے افتتاح کے انتظامات میں مصروف بتائی جارہی ہے۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کے سی آر کو وزیراعظم نریندر مودی سرد کاندھا دیکھارہے ہیں۔ٹی آر ایس کے ایک لیڈر نے کہاکہ ”کے سی آر اکثر یہ بات کہتے ہیں مرکز کی جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت نہیں ہے وہا ں پر مدد کی درخواست پر کسی قسم کا تعاون مرکز کی جانب سے نہیں مل رہا ہے۔

تلنگانہ حکومت نے کالیشورام پراجکٹ کے لئے مالی مدد کی تھی مگر مرکز نے کوئی جواب نہیں دیا۔

ٹھیک اسی طرح اس سی‘ ایس ٹی او راقلیتوں کے لئے تحفظات میں اضافہ کے متعلق بھی کوئی ردعمل نہیں ہے۔ لوک سبھا الیکشن میں کے سی آر کی بیٹی کے کوکویتا کی نظام آباد سے شکست کے بعد رشتوں میں او ربھی دراڑ آگئی ہے“۔

ذرائع نے کہاکہ مرکز کی جانب سے تمام درخواست پر کوئی ردعمل پیش نہ کئے جانے کے بعد‘ کے سی آر کا یہ احساس ہے کہ اجلاس میں شرکت کا کوئی مطلب باقی نہیں ہے۔

معاملے سے جانکاری رکھنے والے ٹی آر ایس پارٹی کے ایک لیڈر نے کہاکہ ”کے سی آر کا یہ ماننا ہے کہ ہندوستان کو تبدیل کرنے کے لئے نیتی آیوگ کا قیام عمل میں لایاگیاتھا‘ مگر ایسی کوئی بھی تبدیلی دیکھائی نہیں دے رہی ہے۔

مرکزی بھی باہمی وفاقی کے نظریہ کے خلاف کام کررہی ہے“۔

مودی کو لکھے گئے لیٹر میں مغربی بنگال کی چیف منسٹر اورنیتی آیوگ کی میٹنگ میں شرکت نہ کرنے پر معذرت خواہی چاہتے ہوئے کہا ہے کہ نیتی آیوگ کے پاس ریاستوں کی مدد کے لئے کوئی معاشی اختیار نہیں ہے لہذا اجلاس میں شرکت کے کوئی معنی نہیں ہے