نیوزی لینڈ میں مہلک اور خودکار ہتھیاروں کے استعمال پر امتناع عائد ، وزیر اعظم جسینڈااقدام کی ستائش

,

   

 واشنگٹن : نیوزی لینڈ نے جمعرات کو ملک میں مہلک ہتھیاروں کے استعمال پر امتناع عائد کردیا ۔ دراصل گذشتہ جمعہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ہوئے دہشت گرد حملوں میں شہید ہوئے ۵۰؍ مسلمانوں کی شہادت کا نتیجہ ہے ملک کی وزیر اعظم جسینڈاآرڈرن نے اپنے اس وعدہ کو پورا کردکھایا کہ ملک میں اب مہلک ہتھیاروں کے قانون کو سخت بنایا جائے گا ۔ دنیا بھر وزیر اعظم نیوزی لینڈ جسنیڈا کی تعریف کی جارہی ہے ۔

او رکہا جارہا ہے کہ قیادت کیا ہوتی ہے وہ جیسنڈا سے سیکھنا چاہئے ۔ جسینڈا کے ہتھیاروں پر امتناع عائد ہونے پر امریکہ نے بھی ہتھیاروں پر امتناع عائد کرنے کے بارے میں غو رکررہا ہے۔ اور امریکہ میں عرصہ دراز سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کیونکہ وہاں اکثر طلبہ فائرنگ کے واقعات میں ملوث ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے امریکہ کا ’’ گن کلچر ‘‘ ساری دنیا میں بدنام ہوگیا ہے ۔

دریں اثنا ء وزیر اعظم نیوزی لینڈ جسینڈا نے کہا کہ اسالٹ رائفلس اور فوجی طرز کی خود کا ( آٹو میٹک ) ہتھیاروں کے استعمال پر فوری اثر کے ساتھ امتناع عائد کیا جارہا ہے ۔ نیوزی لینڈ فوج ان احکامات سے مستثنیٰ رہے گی ۔ جسینڈا نے کہا کہ قتل عام واقعہ نے نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایسے ہتھیاروں پر پابندی عائد کیاجائے او ر اس کے قانون میں ترمیم کی جائے ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مساجد پرحملہ کیلئے جس نوعیت کے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تھا ان تمام ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی عائد کردی جائے گی ۔