نیوزی لینڈ کی مسجد میں زخمی ایک اور حیدرآبادی نوجوان جان بحق

,

   

نورخان بازار کے عذیرقادر ایک سال سے ایویئشن کالج میں زیر تربیت تھے
حیدرآباد ۔ 17 مارچ ( سیاست نیوز) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں جمعہ کو ایک سفید فام دہشت گرد کے حملے میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے مہلوکین کی تعداد اتوار کو تین تک پہنچ گئی جب حکام نے مزید ایک حیدرآبادی کی موت کی توثیق کی ۔ تفصیلات کے مطابق نور خان بازار کے ساکن عذیر قادر کرائسٹ چرچ ہاسپٹل میں دوران علاج زخموں سے جانبر نہ ہوسکے ۔ قبل ازیں ٹولی چوکی کے فرہاج احسن اور کریم نگر کے عمران احمد خان کے انتقال کی گذشتہ روز توثیق ہوئی تھی ۔ عذیر قادر جو پائلیٹ بننا چاہتے تھے گذشتہ ایک سال سے نیوزی لینڈ کے ایویشن کالج میں زیر تعلیم تھے ۔ نیوزی لینڈ میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے گذشتہ رات دیر گئے مہلوکین کے ناموں پر مشتمل فہرست جاری کی تھی ۔عذیر قادر کے والد خلیجی ملک میں برسرروزگار ہیں ان کے تین بھائی ہیں ۔ ایک بڑے بھائی عمیر قادر بھی پائیلٹ ہیں اور ہندوستان میں ایک خانگی ایر لائنس ادارہ سے وابستہ ہیں ۔ اس دوران نیوزی لینڈ حملے میں مہلوک حیدرآباد کے ایک انجنیئر فرہاج احسن کے رشتہ دار اتوار کو نیوزی لینڈ روانہ رہے ہیں ۔ کریم نگر کے عمران احمد خان کے ارکان خاندان بتایا جاتا ہے کہ امریکہ میں مقیم ہیں اور نیوزی لینڈ پہنچ ہوچکے ہیں ۔ احسن فرہاج کے والد محمد سعیدالدین نے کہا کہ وہ منگل کو کرائسٹ چرچ پہونچیں گے اور اس روز ہی تدفین عمل میں لائی جائیگی ۔ حیدرآباد کے اقبال جہانگیر جن کے سینہ میں گولی لگی تھی کرائسٹ چرچ ہاسپٹل میں سرجری کے بعد تیزی سے روبصحت ہو رہے ہیں اور ان بھائی خورشید نے ہفتہ کو نیوزی لینڈ روانہ ہونے کا اعلان کیا تھا ۔