وائیرل ویڈیو کلپ چینمایاں نند کی پریشانیوں میں اضافہ کرسکتا ہے

,

   

شاہجہاں پور۔سابق مرکزی وزیر سوامی چینمایاں نند کی پریشانیوں میں ایک ویڈیو اضافہ کرسکتا ہے جس میں ایک لڑکی مساج کرتی ہوئی نظر آرہی ہے اور یہ ویڈیو منگل کے روز وائرل ہوا۔

حالانکہ ہم اس ویڈیو کی صداقت کا دعوی پیش نہیں کرتے مگر ایک ویڈیو سائیڈ پر یہ ویڈیو پوسٹ کیاگیا ہے جس میں کہاجارہا ہے کہ مساج کراتا ہوا جو شخص نظر آرہا ہے وہ چنمایاں نند ہے۔

لڑکی کی شناخت کے متعلق اس میں کوئی ذکر نہیں ہے۔

اس ویڈیومیں مختلف زاویوں سے یہ دیکھا گیا ہے کہ سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر چنمایاں نند بنا کپڑوں کے ہیں اور لڑکی سے مساج کرارہے ہیں۔

ویب سائیڈ میں دعوی کیاگیا ہے ویڈیو لڑکی نے خود بنایاہے جو اس کے چشمے میں لگاے کیمرہ سے نکالا گیاہے۔

قبل ازیں عصمت ریزی کی متاثرہ نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ چنمایاں نند نے بطور چیرمن کالج اپنے اثر رسوخ کا استعمال کرتے کئی لڑکیو ں کی زندگیوں کو تباہ کریاہے اس میں وہ خود شامل ہے۔

تاہم ان کے وکیل اوم سنگھ نے ویڈیو ز کو من گھڑت قراردیا او رکہاکہ”ان کے موکل کی شبہہ خراب کرنے کی یہ کوشش ہے۔

میں یقین کے ساتھ کہہ سکتاہوں کہ ویڈیو غیر مصدقہ ہے اور اس کو جانچ کے لئے فارنسک لیاب بھیجا جانا چاہئے۔سوامی جی کی شبہہ کو متاثر کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی“۔

مذکورہ ایس ائی ٹی نے 23سالہ لاء اسٹوڈنٹ کی جانب سے سابق مرکزی وزیر پر لگائے جانے والے الزامات کی جانچ کے لئے منگل کے روز شاہجہاں پور میں لڑکی کے ہاسٹل روم کی تلاشی لی ہے۔

کالج جس کو چنیمایاں نند ٹرسٹ چلاتی ہے کہ کیمپس میں واقع روم کو اس وقت مہر بند کردیاگیاتھا جس متاثرہ لڑکی نے دعوی کیاتھا کہ اس کے ساتھ عصمت ریزی کے الزامات کے لئے کافی شواہد روم میں موجود ہیں۔

ذرائع نے ٹی او ائی سے کہاکہ فارنسک ماہرین کی مدد سے منگل کے روز شواہد اکٹھاکرنے کے لئے مہر بند روم جب کھولاگیاتو وہاں سے لاء اسٹوڈنٹ کی تین ارٹیکل گم ہیں

۔گھر والوں کامبینہ طور پر کہنا ہے کہ 25اگست کے روز پولیس اسٹیشن کوتوالی ایس ایچ او کو شکایت حوالے کرنے کے 72گھنٹوں بعد ہاسٹل روم کو مہر بند کیاگیاہے۔

اس کے علاوہ ایس ائی ٹی چینمایاں نند کے اشرم میں ”دیویا دھام“ علاقے کی بھی تلاشی لی گی جہاں پر مذکورہ طلبہ کیس اتھ پچھلے ایک سال میں مبینہ عصمت ریزی کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ہاسٹل میں بھی عصمت ریزی کی متاثرہ سے ٹیم پوچھ تاچھ کی ہے۔ اس وقت میڈیا کے نمائندوں کو کالج میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ متاثرہ کے والدین اور وکیل ساتھ میں موجود تھے۔

ا ب تک ایس ائی ٹی نے چینمایاں نند سے پوچھ تاچھ نہیں کی ہے۔ ان کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ ایس ائی ٹی کی جانب سے سمن جاری کئے جانے کے بعد وہ اپنا بیان قلمبند کرائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ درایں اثناء مذکورہ نوجوان جو لاء اسٹوڈنٹ کے ہمراہ راجستھان سے ملے تھے نے پیر کے روز ایس ائی ٹی کے سپرد چینمایاں نند کے خلاف شواہد پر مشتمل ایک پین ڈرائیو حوالے کیا۔

لڑکی کے والد نے مبینہ طور پر کہاکہ شاہجہاں پور انتظامیہ بی جے پی لیڈر کے زیراثر کاروائی کررہا ہے۔

مذکورہ ایس ائی ٹی جس کے سربراہ ائی جی نوین اروڑہ ہیں کی تشکیل سپریم کورٹ کی ہدایت پر یوپی حکومت نے کی ہے۔

کالج پرنسپل نے کہاہے کہ حالانکہ طلبہ کو فراہم کردہ روم دو لوگوں کے لئے تھا مگر وہ تنہا رہتی تھی