وزیر اعظم بننے کی تمام بہتر قابلیت راہول گاندھی میں موجود ہیں ۔ تیجسوی یادو

,

   

لوک سبھاالیکشن 2019: تیجسوی یادو نے کہاکہ کون وزیراعظم بننے گا اس کا فیصلہ 2019کے لوک سبھا الیکشن کے بعد عظیم اتحاد کے اراکین کریں گے

پٹنہ۔ کانگریس صدرراہول گاندھی میں ایک بہترین وزیر اعظم کی تمام قابلیت ہے ‘ آر جے ڈی کے لیڈر تیجسوی یادو نے یہ بیان دیتے ہوئے کہاکہ مبینہ طور پر کہاکہ بی جے پی کی پروپگنڈہ مشنری کانگریس لیڈر کی امیج کو متاثر کرنے کے لئے ہزار کروڑروپئے خرچ کررہی ہے۔

تاہم انہوں نے اس بات پر بھی زوردیا کہ وزیر اعظم کون رہے گا اس کے متعلق 2019کے لوک سبھا الیکشن کے بعد عظیم اتحاد کے لیڈران مشترکہ طورپر اس بات کافیصلہ کریں گے۔

اس بات پر زوردیتے ہوئے کہاکہ مسٹر گاندھی کے قیادت پر کسی قسم کا سوالیہ نشان ہے راشٹرایہ جنتادل کے لیڈر نے پی ٹی ائی سے ایک انٹرویو میں کہاکہ ’’ ان کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلائے جانے کے بعد بھی ‘ وہ(گاندھی)نے اپنی رحمدلی‘ اور وسیع النظری سے لوگوں کے دل جیتے ہیں‘‘۔

مسٹر یادو نے کہاکہ کانگریس کی تین بڑی ریاسوں راجستھان‘ چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں مسٹرگاندھی کی قیادت میں جیت نے پارٹی میں ایک نئی جان ڈال دی ہے اور ان 69فیصد لوگوں کے لئے بھی متبادل ثابت ہوا ہے جنھوں نے2014میں نریندر مودی کوووٹ نہیں دیاتھا۔

جب پوچھا گیا کہ کیا ایک اچھے وزیر اعظم بننے کے لئے راہول گاندھی کے پاس تمام قابلیت ہے ہیں تو سابق نائب وزیراعلی بہار نے کہاکہ’’جی ہاں ان کے پا س تمام بہترقابلیتیں ہیں ‘وہ ہندوستان کی سب سے قدیم سیاسی جماعت کے قومی صدر اور پندرہ سال سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

اس بات کو فراموش نہ کریں کہ ان کی پارٹی کے پانچ چیف منسٹر ملک میں ہیں اور وہ قیادت کررہے ہیں۔لہذا گاندھی کی قیادت پر کوئی شبہ کی گنجائش پیدا نہیں ہوتی‘‘۔

واضح رہے کہ پچھلے ماہ کانگریس کی سب سے بڑی ساتھی ڈی ایم کے لیڈر اسٹالن نے نریندر مودی حکومت کو شکست دینے کے لئے برسرعام متحدہ اپوزیشن سے وزیراعظم امیدوار کے طور پر راہول گاندھی کے نام کا اعلان کیاتھا۔ اسٹالن کو تنقیدوں کا بھی سامنا کرنا مگر وہ اپنے موقف پر قائم رہے۔

تاہم مسٹر یادو سے جب پوچھا گیا کہ اگر راہول گاندھی عظیم اتحاد کی قیادت کا واحد انتخاب ہیں تو انہوں نے کہاکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ‘ جس میں لوگ اپنے نمائندوں کا انتخاب کرتے ہیں‘ جو اس کے جواب میں کون وزیراعظم بنے گا اس کا انتخاب کرتے ہیں

۔سابق چیف منسٹر لالو پرساد یادو کہ29سالہ بیٹے نے کہاکہ’’ جمہوریت میں عوام کی دست بالائی ہوتی ہے ‘ کوئی فرد اس پر حاوی نہیں رہتا۔

ہم ڈکٹیٹرشپ کے انداز میں حکومت نہیں چاہتے۔ فی الحال مورتی پوجا سے بی جے پی متاثر ہے۔ ہم اس طرح کی تہذیب نہیں چاہتے‘‘۔ تیجسوی نے زوردیا کہ اتحاد سیاسی جماعتوں کے متعلق ہے کسی ایک لیڈر یا اس کی پارٹی سے نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ ایک مرتبہ جب ہم الیکشن میں جائیں گے‘ تو پھر الیکشن کے بعد ایک ساتھ بیٹھیں گے اور لیڈر کا انتخاب کریں گے‘ اس کے لئے کوئی عجلت نہیں ہے۔ اس بات کو کبھی نہ بھولیں کہ2004میں من موہن سنگھ وزیراعظم امیدوار نہیں تھے‘ تاہم کامیابی کے ساتھ انہو ں نے دس سالوں تک حکومت چلائی‘‘۔