وشاکھاپٹنم: حاملہ خاتون کو 4کیلو میٹر ڈولی میں ڈال کر ایمبولنس تک لایاگیا۔

,

   

وشاکھا پٹنم: وشاکھاپٹنم کے قبائلی علاقہ میں ایک حاملہ خاتون کو ڈولی کے ذریعہ ایمبولنس تک لیجایا گیا۔ کیونکہ اس گاؤں میں خرابی سڑک کی وجہ سے ایمبولنس کا پہنچنا ناممکن ہے۔ یہ گاؤں وشاکھاپٹنم سٹی سے 100کیلو میٹر دوری پر واقع ہے۔ یہاں پر بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔ او ر نہ یہاں پر طبی خدمات موجود ہیں۔ دی ٹائمس آف انڈیا خبر کے مطابق 23سالہ جانا پرڈی دیوی کے درد زہ کی شکایت پر اس کے گھرو الو ں نے ایمبولنس 108پر کال کیا۔ لیکن سڑک خراب ہونے کی وجہ سے ایمبولنس ان کے مکان تک نہیں پہنچ سکتی۔

لہذا گھر والوں نے ایک بڑے بیڈ شیٹ کے ذریعہ ایک جھولا بنایا اور جانا پرڈی دیوی کو اس میں اٹھا کر چار کیلو میٹر دور ایمبولنس تک لیجایا گیا۔ ماضی میں بھی اس خراب سڑک پر کئی بڑے گاڑیاں پھنس چکی ہیں۔ بعد ازاں متاثرہ خاتون دیوی کو پرائمری ہیلت سنٹر واقع کے جے پورم میں شریک کروایا گیا۔ جہاں ڈاکٹرس کی نگرانی میں اس کا علاج جاری ہے۔ اور اتوار صبح تقریبا 10بجے دیوی نے ایک لڑکا پیدا کیا۔ ڈاکٹرس نے زچہ و بچہ کی حالت بہتر بتائی ہے ۔ پڈیرو کے رکن اسمبلی کٹہ گلی بھاگیہ لکشمی نے بیان دیا ہے کہ ریاستی حکومت قبائلی علاقوں میں بہتر سڑک فراہم کرنے کی کوشش کرے گی۔

واضح رہے کہ نائب صد رجمہوریہ ہند وینکیا نائیڈو نے کل ہی حیدرآباد میں منعقدہ ایک عالمی صحت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر مقیم ہندوستانی ڈاکٹرس اپنے آبائی مواضعات کو گود لیں۔ او ر وہاں طبی بنیادی سہولتوں کو فروغ دیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان میں 86فیصد افراد اپنے علاج کیلئے طویل سفر طے کرتے ہیں اگر دیہی و قبائلی علاقوں میں پرائمری ہیلت سنٹرس مستحکم ہوں گے تو دیہی طبی نظام میں بہتری آئے گی۔