ووٹنگ مشینوں کے قابل بھروسہ ہونے پر اپوزیشن کے شبہات کا اعادہ

,

   

۔50 فیصد ووٹوں کی وی وی پیاٹ سلپ سے میاچنگ کیلئے اصرار ۔ سپریم کورٹ سے دوبارہ رجوع ہونے کا اعلان
نئی دہلی 14 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے قابل بھروسہ ہونے پر اپنے شبہات کا اعادہ کرتے ہوئے کئی اپوزیشن جماعتوں نے آج کہا کہ وہ ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع ہونگی تاکہ یہ اصرار کیا جاسکے کہ لوک سبھا انتخابات میں تقریبا 50 فیصد ووٹوں کی وی وی پیاٹ سلپ گنتی کو یقینی بنایا جائے ۔ کانگریس ‘ تلگودیشم پارٹی ‘ سماجوادی پارٹی ‘ سی پی آئی اور سی پی ایم نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انتخابی عمل میں شفافیت پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ رائے دہندوں کے حقوق کا تحفظ کیا جانا چاہئے اور جمہوریت کو بچایا جانا چاہئے ۔ دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال نے بی جے پی پر لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے ووٹنگ مشینوں میں پروگرامنگ کا الزام عائد کیا جبکہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ 21 جماعتوں نے وی وی پیاٹ سلپس کے جملہ ووٹوں کے 50 فیصد سے تقابل کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ نائیڈو نے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ سے کل ملاقات کی تھی اور ووٹنگ مشینوں کی ناقص کارکردگی سے انہیں واقف کروایا تھا ۔ اپوزیشن جماعتوں کا یہ مطالبہ جاریہ لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل سامنے آیا ہے ۔ دوسرے مرحلے میں 18 اپریل کو ووٹ ڈالے جانے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں ملک بھر کی جملہ 97 لوک سبھا نشستوں کا احاطہ کیا جائیگا جو تین ریاستوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں 91 لوک سبھا حلقوں کیلئے 11 اپریل کو ووٹ ڈالے جاچکے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پیر کو الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں جو ووٹ ڈالے جائیں گے ان میں سے کسی بھی مشین کے ووٹوں کی وی وی پیاٹ سلپس سے میاچنگ میں اضافہ کیا جائے ۔ عدالت نے کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات میں ایک حلقہ میں ایک بوتھ کی بجائے پانچ بوتھس پر ایسا کیا جانا چاہئے ۔ عدالت نے کہا تھا کہ ایسا کرنے سے سیاسی جماعتوں میں اطمینان پیدا ہوسکتا ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس کی جانب سے مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ تقریبا 50 فیصد ووٹوں کی وی وی پیاٹ سلسپس سے میاچنگ کی جانی چاہئے ۔ الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ جاریہ لوک سبھا انتخابات میں تمام ووٹنگ مشینوں سے وی وی پیاٹ نصب کئے جائیں گے ۔ بی جے پی نے تاہم اپوزیشن جماعتوں کے مطالبہ کو مسترد کردیا ہے اور دہلی میں ان کے اجلاس کو پارٹی نے انتخابات میں امکانی شکست کے خوف سے بہانے تلاش کرنے کی کوشش قرار دیا ہے ۔ بی جے پی کے ترجمان جی وی ایل نرسمہا راو نے ایک علیحدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس کچھ اور نہیں بلکہ اپنی شکست کا اعتراف ہے ۔ یہ لوگ ابھی سے شکست کے بعد کے بہانے تلاش کرنے کی کوششوں میں جٹ گئے ہیں۔ اجلاس میں کانگریس قائدین و سینئر وکلا کپل سبل اور ابھیشیک سنگھوی نے شرکت کی ۔