وکاس دوبئے کے انکاونٹر میں یوپی حکومت ”گہرے راز“چھپارہی ہے۔ اپوزیشن

,

   

کانپور۔ اپوزیشن کے کئی قائدین نے الزام لگایا کہ مذکورہ اترپردیش حکومت جمعہ کے روز کانپور میں ہوئے انکاونٹر کے سرغنہ وکاس دوبئے کی موت کے ساتھ ”گہرے راز“ چھپارہی ہے

اکھیلیش یادو
سماج وادی پارٹی صدر اور سابق چیف منسٹر اکھیلیش یادو نے ایک فقرہ کستے ہوئے یہ کہاکہ مذکورہ انکاونٹر نے حکومت کوپلٹے سے بچالیاہے۔یادو نے ہندی میں ٹوئٹ کیا”بنیادی طور پر کار نہیں پلٹی ہے‘ مگر حکومت الٹنے سے بچ گئی ہے۔ مذکورہ کار پلٹی اور وکاس دوبئے بھاگنے کی کوشش کررہاتھا۔

اگر اس کو بھاگنا ہی تھاتو اس نے خودسپردگی کیوں اختیار کی تھی۔ راز کافی گہرا ہے“۔

ڈگ وجئے سنگھ
سینئر کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ انکاونٹر پر مزید آگے جاکر سوال اٹھایا او رکہاکہ کیوں تمام انکاونٹر”ایک جیسے“ ہوتے ہیں۔ انہوں نے مدھیہ پردیش چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان سے بھی استفسار کیاکہ دوبئے کی سپردگی یا گرفتاری کی عدالتی جانچ کرائیں۔

انہوں نے کہاکہ ”میں وکاس دوبئے کی سپردگی بولا یا گرفتاری اس کے متعلق عدالتی تحقیقات کا شیوراج سے استفسار کرتاہوں۔ مذکورہ تحقیقات ضروری ہے کیونکہ کون سے سیاسی قائدین اور پولیس عہدیداروں کا اس سے رابطہ تھا۔

عدالتی تحویل میں وکاس دوبئے کی سکیورٹی یقینی تھا لہذا تمام راز فاش ہوجائیں گے۔جس کا ہمیں ڈر تھا وہی ہوا ہے“۔

سابق چیف منسٹر مدھیہ پردیش نے کہاکہ ”کون سے سیاسی قائدین‘ پولیس او رسرکاری عہدیدار وکاس سے رابطہ میں تھا اب ان کو بے نقاب نہیں کیاجاسکے گا۔ پچھلے 3-4دنوں میں وکاس دوبئے کے دودیگر قریبی ساتھیوں کو بھی ماردیاگیا‘ مگر ان تمام انکاونٹرس کا طریقہ کار ایک جیسا کیوں ہے؟“۔

جتن پرساد
کانگریس لیڈرجتن پرساد نے بھی مائیکر بلاگینگ سائیڈ پر لکھا اور کہاکہ ”وکاس دوبئے کے تحویل میں انکاونٹر کے ساتھ مذکورہ حکومت یہ یقینی کرلیاہے کہ اقتدار پر فائزان لوگوں کے تال میل کو بے نقاب کرنے والی کڑی کا خاتمہ کردیاگیاہے“۔

جمعہ کے روز کانپور انکاونٹر کا سرغنہ وکاس دوبئے پولیس کے ساتھ مد بھیڑ میں مارا گیاتھا۔کئی دنوں سے وہ مفرور تھا اور مندر میں پوجا کے لئے اجین آیاہوا تھا‘جہاں پر مندر کے سکیورٹی گارڈ نے اس کی شناخت کی تھی

کانپور انکاونٹر
پچھلے ہفتہ کانپور کے چاؤبے پور علاقے کے بکرو گاؤں میں پیش ائے انکاونٹر میں مذکورہ سرغنہ مرکزی ملزم تھا‘جس میں دوبئے کو گرفتار کرنے گئی ایک پولیس ٹیم پر حملہ آوروں نے فائرینگ کردی تھی۔

اس انکاونٹر میں پولیس 5867œے 8اہلکار مارے گئے تھے۔
دوبئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیاتھا او راترپردیش پولیس نے ایک تلاشی مہم شروع کرتے ہوئے اس کے سرپر5لاکھ روپئے کا انعام رکھاتھا۔