وہ کون عورت ہے جس نے ہندوستان میں کرونا وائرس کی کٹ متعارف کروائی

,

   

ممبئی: ماہر امراض ماہر ڈاخاو بھوسلے نے ہندوستان کےلیے کورونا وائرس کی جانچ کٹ تیار کرنے والی پہلی عورت بن گئی، یہ کام انہوں نے اسوقت کیا جب وہ اپنے حمل کے آخری مرحلے میں تھی۔

بھوسلے نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر بڑی محنت کے ساتھ یہ کڈ فراہم کی ہے۔

YouTube video

بھوسلے نے تشخیص کے لئے حکام کو کٹ پیش کرنے سے ایک دن قبل ہی ایک بچی کو جنم دیا تھا۔

بھوسلے نے پی ٹی آئی کو فون پر بتایا یہ کام اتنا مشکل تھا کہ اس کے سامنے دو بچوں کو جنم دینا آسان ہے۔

ماہر معاشیات نے کہا کہ یہ دونوں سفر – جو متوازی طور پر ہوئے تھے – بغیر کسی چیلنج کے تھے۔

بھوسلے نے کہا کہ انھیں محسوس ہوا کہ کرونا وائرس کے خطرے سے نمٹنے کے لئے لوگوں کی مدد کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔ “میں اس فیلڈ میں پانچ سال سے کام کر رہی تھی اور اگر میں اپنی خدمات کو سب سے زیادہ ضرورت پڑنے پر ہنگامی حالات میں کام نہیں کرتا ہوں تو پھر اس کا کیا فائدہ؟”

اگرچہ بھوسلے حاملہ رہنے کی وجہ سے دفتر نہیں جاسکتی تھی ، لیکن وہ پونے میں مائیلب ڈسکوری میں اس منصوبے پر کام کرنے والے 10 افراد پر مشتمل ٹیم کی رہنمائی کررہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ سال کے دوران ٹیم کے ساتھ مضبوط بانڈ قائم ہوئے اور ان کی حمایت نے اسے ممکن بنایا۔

کمپنی کے شریک بانی شریکانت پیٹولے نے کہا کہ منشیات کی دریافت کی طرح ٹیسٹ کٹس بھی صحت سے متعلق بہتری لانے کے لئے بہت سارے معیار کی جانچ پڑتال کرتی ہیں۔

انہوں نے اس منصوبے کی کامیابی کا سہرا بھوسلے کو دیا۔

بھوسلے کی ٹیم کے ذریعہ فراہم کی گئی کوویڈ 19 کی جانچ کٹ آٹھ گھنٹوں کے مروجہ مشق سے نتیجہ 2.5 گھنٹے تک پہنچانے میں کم ہوگی۔

بھوسلے نے کہا ، نتائج پر سمجھوتہ کیے بغیر جانچ کے لئے ایک اولین نقطہ نظر اپنایا گیا۔

حکومت کو اب تک ایک جانچ میں پورے 4,500 فی کڈ خرچ کر رہی تھی مگر انکی ایجاد کردہ کڈ 12,00 میں مل جائے گی۔

بھوسلے نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں نے ملک کےلیے کچھ کیا ہے۔

جمعہ تک ملک میں 130 کروڑ افراد میں سے صرف 27،000 افراد ہی اس وائرس کے ٹیسٹ ہوئے تھے۔ ماہرین کے مطابق ،ل اعلی پیمانے پر جانچ ضروری ہے کیونکہ یہ اکیلے ہی کویڈ-19 کی جلد تشخیص کو یقینی بناسکتی ہے اور اموات کو کم کرسکتی ہے۔

پیٹول نے کہا کہ کمپنی لوناوالا میں اپنے پلانٹ میں ایک ہفتہ میں ایک لاکھ کٹس کی فراہم کی تیاری میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکام خام مال کی ترجیح دینے سمیت کمپنی کی مدد کر رہے ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ٹرانسفارمنگ انڈیا کے سی ای او امیتابھ کانت نے ٹویٹ کرکے انہیں مبارکباد دی۔