ٹرمپ، ایران پر جنگ مسلط کرنے کوشاں : رپورٹ

,

   

بڑی جنگ نہ بھی ہوئی تو چھاپہ مار (گوریلا) جنگ کیلئے امریکہ نے ذہن سازی کرلی ہے: تجزیہ نگاروں کے تاثرات
پیرس۔ 15مئی (سیاست ڈاٹ کام) خلیج میں اس وقت جو کشیدگی پائی جاتی ہے، اس کے بارے میں تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایران اور امریکہ جیسے کٹر دشمنوں کے درمیان جنگ کی وجہ بھی بن سکتی ہے، البتہ یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ فوجی ٹکراؤ (چاہے وہ ایک بڑی جنگ کی صورت میں ہو یا چھاپہ مار (گوریلا) نوعیت کی ہو) ناگزیر ہوتا جارہا ہے، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے سمندروں میں جہازوں پر (آئیل ٹینکرس) حملے کئے جارہے ہیں۔ متحدہ عرب امارات ایران کے خلیجی حریف سعودی عرب کا حلیف ہے، جس کے یہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ایران کو یہ انتباہ دینے پر مجبور ہونا پڑا کہ اگر ایران نے امریکی مفادات کو نقصان پہنچایا تو ایران کو شدید نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔ یاد رہے کہ ایران اور امریکہ کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ ایسے کئی مواقع آئے جب ایران اور امریکہ کے درمیان فوجی ٹکراؤ کی نوبت آگئی تھی خصوصی طور پر سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں لیکن تجزیہ نگاروں کا ایکبار پھر یہی کہنا ہے کہ اس وقت (موجودہ حالات) ایران اور امریکہ کی کشیدگی بہت زیادہ عروج پر ہے۔ ٹرمپ نے امریکہ نے خود 2015ء کے ایران نیوکلیئر معاہدہ سے باہر کردیا تھا جس سے یوروپی حلیف ممالک ناراض ہوئے ہیں۔ امریکہ تو خیر ایران کا دشمن ہے ہی لیکن اپنے پٹھو ملک اسرائیل کی جانب سے کان بھرے جانے کے بعد امریکہ ، ایران کے ساتھ اپنا رویہ بہت سخت کردیتا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو امریکہ کیکان بھرتے ہیں اور امریکہ بھی ان کی باتوں میں آجاتا ہے لہدا یہ کہنا بیجا نہیں ہوگا کہ ٹرمپ شاید ایران کو سبق سکھانے کا ذہن بناچکے ہیں یا پھر وہ خود کوئی سبق حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انٹرنیشنل کرائسس گروپ (ICE) کے ایران پراجیکٹ ڈائریکٹر علی واعظ نے یہ بات کہی اور یہ بھی کہا کہ ٹرمپ قصداً حالات کو ایسا موڑ رہے ہیں جہاں ایران اور امریکہ کے درمیان جنگ ناگزیر ہوجائے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ امریکہ بلا کسی اشتعال کے ایران کے خلاف اعلان جنگ کرسکتا ہے۔ دوسری طرف صدر ایران حسن روحانی نے بھی کل یہ اعلان کردیا تھا کہ ایران ایک عظیم ملک ہے اور وہ کسی سے نہیں ڈرتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس وقت ایران کے لئے جو ناسازگار حالات پیدا کئے گئے ہیں، انشاء اللہ یہ حالات بھی گزر جائیں گے اور دشمنوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ حسن روحانی نے رمضان المبارک کے موقع پر کل سنی علمائے دین سے ملاقات کے دوران یہ بات کہی۔