ٹرمپ اور عمران نے افغان مسلئے کو فوج کے بغیر حل کرنے پر رضا مندی ظاہر کی

,

   

صدر امریکہ نے کہاکہ افغانستان میں امن کے لئے امریکی کی پاکستان مدد کررہا ہے‘ وائٹ ہاوز میں وزیراعظم عمران خان سے پہلی مرتبہ ملاقات کے دوران یہ بات سامنے ائی ہے

واشنگٹن۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور امریکی دورے پر گئے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی پیر کے روز ہوئی ملاقات میں افغان مسلئے کو فوج کے بغیرحل کرنے کے لئے رضامندی کااظہار

اور شورش زدہ ملک میں امن قائم کرنے کے لئے صرف بات چیت کو ترجیح دیاگیاہے۔

صدر امریکہ نے کہاکہ افغانستان میں امن کے لئے امریکی کی پاکستان مدد کررہا ہے‘ وائٹ ہاوز میں وزیراعظم عمران خان سے پہلی مرتبہ ملاقات کے دوران یہ بات سامنے ائی ہے۔

اول دفتر میں ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران رپورٹرس کو خان نے بتایاکہ”افغانستان میں ملٹری سے کوئی حل نہیں ہے۔

تمام ملٹر ی کے ساتھ کرنا چاہیں گے تو لاکھوں او رلاکھو ں لوگ مارے جائیں گے۔

یہاں پر صرف ایک ہی حل ہے اور میرا یہ احساس ہے کہ ہم امن معاہدے کے قریب ترین ہیں اور ہمیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں طالبان پر ہم زوردیں گے وہ افغان سے بات کرے اورکسی سیاسی معاہدے پر پہنچے“۔

خان کے سر میں سر ملتے ہوئے ٹرمپ نے کہاکہ پاکستان کیو زیراعظم ”نے ابھی ایک بہت بڑی کہانی سنائی ہے“ اور یہ 100فیصد صحیح ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہمیں پچھلے ہفتوں میں بہت کامیابی ملی ہے اور اس بات کو آگے بڑھانے میں پاکستان کی کافی مدد شامل ہے“۔ خان نے رپورٹرس سے کہاکہ ”یہ نازک وقت ہے۔

ممالک کے درمیان میں جو ہم چاہتے ہیں وہ آپسی تال میل ہے۔ میں صدر ٹرمپ کو بھروسہ دلاسکتاہوں کہ جوکچھ ہم کہہ رہے ہیں‘ ہم وہی کریں گے۔

پاکستان کی منشاء کے متعلق کسی قسم کا گمان نہیں کیاجاسکتا ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”افغانستان کے علاوہ مذوکرہ یہ ملک کو افغانستان میں امن چاہتا ہے کہ وہ پاکستان ہے۔ پاکستان کو استحکام کی ضرورت ہے۔

ہم پندرہ سالوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کررہے ہیں۔ہم بے چینی کے ساتھ امن چاہتے ہیں او رہمیں خوشی ہے کہ امریکہ صدر ٹرمپ اس کو آگے لے کر جارہے ہیں“۔