ٹک ٹاک کے بشمول چین کے 59 موبائیل ایپس پر پابندی

,

   

موبائیل اور انٹرنیٹ استعمال کرنے والے کروڑہا ہندوستانیوں کے مفاد میں حکومت کا فیصلہ

نئی دہلی ۔ ہندوستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے چین سے تعلق رکھنے والے 59 موبائیل ایپس بشمول ٹک ٹاک، یو سی براؤزر، وی چیاٹ اور بیگو لائیو پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہندوستان نے چینی ساختہ ایپس کو ملکی خودمختاری، سالمیت، دفاع اور عوامی امن و امان کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا اعلان کیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ چین اور ہندوستان کے درمیان لداخ میں حالیہ کشیدگی کے بعد کیا گیا اور چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے خلاف کیا جانے والا اب تک کا سب سے بڑا فیصلہہے۔بیان میں کہا گیا کہ ہندوستانی شہریوں کے ڈیٹا سکیورٹی اور پرائیویسی کے تحفظ کے حوالے سے خدشات موجود تھے، اس کے علاوہ ملکی خودمختاری اور سکیورٹی کیلئے بھی خطرات کے خدشات سامنے آئے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو مختلف ذرائع سے کئی شکایات وصول ہوئی تھیں، جن میں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس پلیٹ فارمز پر موجود مختلف موبائل ایپس کے غلط استعمال کی اطلاعات مل رہی تھیں جو صارفین کا ڈیٹا چوری اور غیرقانونی طریقے سے ہندوستان سے باہر سرورز پر منتقل کی جارہی تھیں۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے زیر تحت انڈین سائبر کرائم کو آرڈینیٹ سینٹر نے ان ایپس کو بلاک کرنے کی سفارشات وزارت آئی ٹی کو بھیجی تھیں۔2015 ء سے 2019 ء کے دوران چینی کمپنیوں بشمول علی بابا اور دیگر نے ہندوستانی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ساڑھے 5 ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کی تھی۔واضح رہے کہ ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے مابین 15 جون کو ہوئیتصادم میں 20 ہندوستانی فوجی ہلاک ہوگئے تھے اور یہ 45 سال کے دوران دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان سب سے خونریز جھڑپ تھی۔ماہرین کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست جنگ کے امکانات انتہائی کم ہیں البتہ کشیدگی میں کمی میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔