ٹی آر ایس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے پر وزیراعظم کو بھی بخشا نہیں جائے گا

,

   

بی جے پی جھوٹ پھیلانے والی واٹس اپ یونیورسٹی : کے ٹی آر
حیدرآباد :۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ ٹی آر ایس عوام کے دلوں پر راج کرنے والی جماعت ہے ۔ کوئی بھی انتخاب ہو کامیابی صرف ٹی آر ایس کی ہی ہوگی ۔ انہوں نے بی جے پی کو سوشیل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے والی یونیورسٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوباک اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات میں کانگریس اور بی جے پی کی ضمانت بھی ضبط ہو تو کوئی تعجب کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ آج تلنگانہ بھون میں میڈیا سے چٹ چاٹ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے سدی پیٹ میں بی جے پی کے سیاسی تماشہ کو گری ہوئی حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا ۔ ہمارے صبر کو بی جے پی کمزوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے ۔ انہوں نے مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی کو حدود میں رہ کر الفاظ کا استعمال کرنے کا انتباہ دیا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ وہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کو اصل میں لیڈر ہی نہیں مانتے وہ کل تلگو دیشم میں تھے آج کانگریس میں ہے ۔ آنے والے دنوں میں وہ بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے ۔ ایسے لوگوں کے بارے میں بات کرنا وقت ضائع کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ کانگریس اور دوسرے جماعتوں کے بے شمار قائدین رابطے میں ہے وہ کسی بھی وقت ٹی آر ایس میں شامل ہوسکتے ہیں ۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے کہا کہ بی جے پی جھوٹ پھیلانے والی واٹس اپ یونیورسٹی ہے ۔ بی جے پی عوام میں نہیں ہے ، صرف سوشیل میڈیا میں ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی ریاست کے تمام فلاحی اسکیمات میں مرکز کے فنڈز ہونے کا دعویٰ کررہی ہے ۔ مگر سدی پیٹ میں بی جے پی کے امیدوار رگھونندن راؤ کے رشتہ داروں کے گھر میں جو نقد رقم دستیاب ہوئی ہے اس کو اپنی رقم تسلیم کرنے سے انکار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوباک میں ٹی آر ایس کا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے ۔ ٹی آر ایس کو ماضی میں جتنے ووٹ حاصل ہوئے تھے اس سے زیادہ ووٹ حاصل ہوں گے ۔ دوباک میں چیف منسٹر کے سی آر کی انتخابی مہم میں حصہ لینے سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس بارے میں لا علم ہے ۔ اس کا قطعی فیصلہ چیف منسٹر کریں گے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ حضور نگر میں چیف منسٹر کی انتخابی مہم میں حصہ لیے بغیر ہی ٹی آر ایس کا امیدوار بھاری ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوا ہے ۔ ان کی بھی دوباک جانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ہمارے طاقتور قائد ہریش راؤ انتخابی مہم کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کو چیلنج کیا ہے جس کو انہوں نے قبول نہیں کیا ۔ انہوں نے دوباک کی ترقی کے لیے کیا کیا اس پر وائیٹ پیپر جاری کرنے کا بی جے پی سے مطالبہ کیا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کسانوں کے قرضوں کی معافی کے لیے تلنگانہ حکومت نے 27 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے ۔ کسانوں کے کھاتوں میں 56 ہزار کروڑ روپئے جمع ہوگئے ہیں ۔۔