ٹی ایم سی کے گوکھلے کی وزیراعظم کے موربی دورے کے وقت کئے گئے ٹوئٹ پر گرفتاری‘ دو دن کی پولیس تحویل

,

   

احمد آباد۔ پولیس کے اہل کار نے بتایا کہ ترنمول کانگریس کے قومی ترجمان ساکت گوکھلے کو منگل کے روز وزیراعظم نریندرمودی کے گجرات کے موربی کے اکٹوبر میں ایک پل کے گرجانے کے بعد دورے کے متعلق فرضی خبروں پر مشتمل ایک ٹوئٹ کی وجہہ سے گرفتار کرلیاگیاہے۔

اسٹنٹ کمشنر آف پولیس(اے سی پی) سائبر کرائم جتیندر یادو نے کہاکہ گوکھلے کو ابتدائی ساعتوں میں احمد آباد سائبرکرائم سل کے اہلکاروں نے راجستھان کے جئے پور سے گرفتار کیا اور دوپہر تک احمد آباد لے کر پہنچے اوررسمی طور پر انہیں حراست میں رکھا ہے۔

بعدازاں ٹی ایم سی رکن کو ایڈیشنل چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ ایم وی چوہان کی عدالت میں پیش کیاگیاجہاں سے ساکت کو 8ڈسمبر تک کی پولیس تحویل میں بھیج دیاگیاہے۔

یادو نے کہاکہ ”ہمیں ایک شہری کی طرف موصول ہونے والی شکایت کی بنیاد پر‘ گوکھلے کے خلاف پل گرنے کے سانحہ کے بعد وزیراعظم کے موربی دورے کے بارے میں جھوٹی خبریں پھیلانے کے لئے ایف ائی آردر ج کی گئی تھی۔

ہم نے اسے آج صبح جئے پور سے حراست میں لیااور یہاں لایاہے“۔پولیس کا کہنا ہے کہ ائی پی سی کی دفعات `465‘469‘471‘اور501کے تحت ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔

ذرائع کے بموجب ممتا بنرجی کی قیادت والی ٹی ایم سی کے35سالہ ترجمان کا حال ہی میں ہارٹ سرجری ہوئی ہے اور وہ جئے پور اپنے ایک خانگی دورے پر گئے ہوئے تھے۔ حال ہی میں گوکھلے نے ایک مبینہ خبر کا تراشہ ٹوئٹ کیاتھا جو بظاہر ایک سرکردہ گجراتی اخبار میں شائع ہوئی ہے۔

اس خبر کے تراشہ میں دعوی کیاگیا ہے کہ آرٹی ائی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق گجرات حکومت نے مودی کے موربی دورے پر 30کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں جو 30اکٹوبر کو موربی پل سانحہ کے بعد کیاجانے والا دورہ تھا۔

موربی میں ماچو ندی پر تعمیر برطانوی دور کے اس پل انہدام واقعہ میں 135لوگوں کی جان گئی تھی۔وزیراعظم جو اس وقت گجرات دورے پر تھے یکم نومبر کے روز سانحہ کے مقام پر بھی گئے تھے۔اس نیوز تراشہ کا حوالے کئے گئے ٹوئٹ میں گوکھلے نے کہاکہ ”آرٹی ائی سے پتہ چلتا ہے کہ مودی کے چند گھنٹوں کے موربی دورے پر 30کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں‘ صرف مودی کے ایونٹ مینجمنٹ او رپی آر کی قیمت 135لوگوں کی جانوں سے زیادہ ہے“۔

اے سی پی یادو نے کہاکہ ”جب ہم نے گجرات سماچار سے رابطہ کیاتو انتظامیہ نے ہمیں بتایاکہ یہ خبر شائع ہی نہیں ہوئی ہے اور حقیقی لگنے کے لئے کسی نے اس کو ایسا تشکیل دیا ہے جو فرضی ہے۔اسی طرح ہم نے گوکھلے کو فرضی خبریں پھیلانے کے الزام میں حراست میں لے لیاہے“۔

ایف ائی آر کے مطابق پولیس نے اپنی ریمانڈ درخواست میں حوالہ دیا ہے کہ گوکھلے نے جان بوجھ کر”سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے“فرضی خبروں کو ٹوئٹ کیا تھا۔

اس میں مزید الزام لگایاہے کہ گوکھلے کے عمل نے ”شہریوں میں خوف اور نفرت کے احساس کو جنم دیاہے او ریہ گجرات کے پرامن ماحول کو کمزور کرسکتا ہے“۔

درایں اثناء بنگال کی وزیراعلی او رٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی نے گوکھلے کی حمایت کی اوردعوی کیاکہ ان کے خلاف پولیس کی کاروائی گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی ”انتقامی کاروائی“ کو ظاہر کرتی ہے۔

بنرجی نے جئے پور ہوائی اڈے پر صحافیوں کو بتایاکہ ”یہ بہت برا او رافسوسناک واقعہ ہے۔ ساکت گوکھلے ایک روشن خیال شخص ہے۔ وہ سوشیل میڈیا پر بہت مقبول ہے۔ انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی ہے”۔ٹی ایم سی سربراہ”میں اس انتقامی کاروائی کی مذمت کرتی ہوں۔

انہیں (ساکت)کو گرفتار کیاگیاہے کیونکہ اس نے وزیراعظم کے خلاف ٹوئٹ کیاتھا۔ لوگ میرے خلاف بھی ٹوئٹ کرتے ہیں۔اس صورت حال پر ہمیں واقعی افسوس ہے“۔