پابندی کے باوجود پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال

   

جی ایچ ایم سی کی جانب سے قانون پر عمل آوری میں غفلت
حیدرآباد۔28۔مارچ(سیاست نیوز) ماحولیات کے تحفظ اور صحت عامہ کے معاملہ میں جی ایچ ایم سی لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے اورپلاسٹک پر عائد پابندی کے معاملہ میں مفاہمت کر چکی ہے۔پلاسٹک کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان صنعتوں کے خلاف کاروائی کا اعلان کیا گیا تھا جن صنعتوں میں پلاسٹک کی تھیلیاں (پالی تھن بیاگ) تیار کئے جاتے ہیں ۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے اس معاملہ میں اختیار کردہ خاموشی سے ایسامحسوس ہوتا ہے کہ پلاسٹک کے استعمال میں تخفیف کے متعلق کئے جانے والے اقدامات اور اعلانات پر کوئی عمل آوری نہیں کی جا رہی ہے کیونکہ شہر میں نہ صرف ٹھیلہ بنڈی رانوں بلکہ ریستوراں اور ہوٹلوں کی جانب سے بھی پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال کیا جا رہاہے اور انہیں کوئی روکنے والا نہیں ہے۔ حیدرآباد و سکندرآباد کے بیشتر شاپنگ مالس اور سرکردہ تجارتی علاقوں میں پلاسٹک کے استعمال کو ترک کرنے کے سلسلہ میں متعدد اقدامات کئے جاچکے ہیں لیکن پلاسٹک کی تھیلیوں کا چلن جہاں سب سے زیادہ عام ہے ان علاقوں میں اس کے چلن کو روکنے میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد ناکام ہوچکی ہے ۔ حکومت کی جانب سے پلاسٹک کے استعمال میں تخفیف اور 14مائیکرون سے کم کی پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کے اعلانات کے سلسلہ میں عہدیداروں سے دریافت کئے جانے پر کہا جا رہاہے کہ اس پر مکمل پابندی عائد ہے لیکن پابندی کو عملی جامہ پہنانے اور ان پالی تھن بیاگس کی تیاری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کے لئے جی ایچ ایم سی کے پاس درکار عملہ کی قلت کے سبب ایسا ممکن نہیں ہو پا رہاہے۔ م