پاکستانی سپریم کورٹ کو آرمی اسکول پر حملے سے متعلق کمیشن کی رپورٹ کا انتظار

   

اسلام آباد،14جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی سپریم کورٹ کو 2014میں آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس)میں بچوں کے قتل عام کے معاملے میں کمیشن کی رپورٹ کا انتظار ہے ۔عدالت نے جانچ کرنے والے آئینی کمیشن کی اس معاملے میں پیشرفت رپورٹ ملنے کی اطلاع دی۔پاکستان کی تاریخ کا سب سے بھیانک دہشت گردانہ حملے میں اسکول کے 131بچے اور 10دیگر افراد مارے گئے تھے ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے حملے میں مارے گئے کچھ بچوں کے لواحقین کی شکایت کے بعد اپریل میں اس معاملے پر خود نوٹس لیاتھا۔حملے میں مارے گئے بچوں کی ماؤں سمیت دیگر نے مسٹر نثار کے سامنے یہ معاملہ اس وقت رکھا جب وہ پشاور میں دیگر معاملوں کی سماعت کررہے تھے ۔لواحقین نے جسٹس نثار سے شکایت کی تھی کہ اس حملے سے کچھ ہفتے پہلے قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی نے افسران کو فوج کے ذریعہ چلائے جانے والے ادارے پر ممکنہ حملے کے تئیں وارننگ دی تھی لیکن حملے سے بچنے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ہلاک شدہ بچوں کے لواحقین نے کہا کہ تھا کہ وہ تین سال سے انصاف کے لئے بھٹک رہے ہیں اور واقعہ کی جانچ کے لئے آئینی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن کوئی سماعت نہیں ہورہی ہے ۔ پاکستان کے روزنامہ دی ڈان کے مطابق مسٹر نثار نے اکتوبر میں سماعت کے دوران کہاتھا،‘‘حملے میں جاں بحق ہونے والوں کو ہم واپس تو نہیں لاسکتے لیکن متاثرہ خاندانوں کی تکلیف کو ضرور سن سکتے ہیں۔