پاکستان سپریم کورٹ نے قیدیوں کی رہائی کے عمل کو روک دیا

   

کورونا وائرس کے باعث سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاسکتا:چیف جسٹس

اسلام آباد ۔30مارچ ( سیاست ڈاٹ کام)پاکستان کی سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں کی ہائی کورٹس، اسلام آباد ہائی کورٹ اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے کورونا وائرس کے باعث قیدیوں کی جیلوں سے رہائی پر عمل درآمد روک دیا ہے۔سپریم کورٹ نے قیدیوں کو رہا کرنے کے مزید احکامات دینے سے روکتے ہوئے وفاق، تمام ایڈووکیٹس جنرلز، آئی جی اسلام آباد، صوبائی ہوم سیکریٹریز، آئی جیز محابس اور دیگر کوبھی نوٹس جاری کی۔سپریم کورٹ میں کورونا وائرس کے سبب قیدیوں کی جیلوں سے رہائی کے خلاف دائر کردہ اپیل پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ہائیکورٹس مختلف فیصلے دے رہی ہیں۔کورونا وائرس کی وجہ سے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے سپریم کورٹ رہنمایانہ خطوط طئے کرے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ کورونا وائرس ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور کورونا کے باعث اجازت نہیں دے سکتے کہ سنگین جرائم میں ملوث قیدی رہا کر دیے جائیں۔چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو کورونا وائرس کی وجہ سے کن حالات کا سامنا ہے، سب کو پتہ ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ ہائی کورٹس از خود نوٹس کا اختیار کیسے استعمال کر سکتی ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ دنیا میں محتاط طریقہ کار کے ذریعے لوگوں کو رہا کیا جا رہا ہے اور بیرون ملک قیدیوں کی رہائی کے لیے کمیشن بنائے گئے ہیں۔ چھوٹے جرائم میں ملوث ملزمان کو رہائی ملنی چاہیے اور خوف نہ پھیلایا جائے۔ دوران سماعت چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے دہشت گردی کے ملزمین کے علاوہ سب کو رہا کر دیا۔