پرشانت کشور کو بھی چیف منسٹر سے شکایت ، معاہدہ ختم ؟

,

   

وقت نہ دینے کی شکایت، منوگوڑ کا سروے کئے بغیرٹیم حیدرآباد واپس

حیدرآباد۔27؍ستمبر ( سیاست نیوز )ریاست تلنگانہ میں چیف منسٹر کے سی آر اور انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور کے درمیان دوریاں بڑھتی جارہی ہیں۔ دونوں کے درمیان نظریاتی اختلافات پیدا ہوگئے ہیں جس سے ٹی آر ایس پارٹی اور پرشانت کشور ٹیم کے جو تعلقات ہیں، اس میں بھی کھٹاس پیدا ہوگئی ہے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اسمبلی حلقہ منوگوڑ کے ضمنی انتخاب کا سروے کرنے کیلئے پہنچنے والی پرشانت کشور کی ٹیم سروے کرے بغیر واپس لوٹ گئی ہے ۔ یہی نہیں ٹی آر ایس کیلئے سروے کرنے والی پرشانت کشور کی ٹیم میں شامل 300 ارکان میں سے 200 ارکان کو واپس طلب کرلینے کا پرشانت کشور نے فیصلہ کیا ہے ۔ ماباقی 100 ارکان کو بھی بہت جلد واپس طلب کرتے ہوئے دوسری ریاستوں کو روانہ کرنے کا منصوبہ تیار کیا جارہا ہے ۔ تازہ صورتحال سے یہ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ پرشانت کشور اور چیف منسٹر کے سی آر کی جو جگل بندی تھی ، وہ بہت جلد ختم ہوجائے گی ۔ واضح رہے کہ گزشتہ پانچ ماہ سے پرشانت کشور کی ٹیم تلنگانہ میں ٹی آر ایس کیلئے کام کر رہی ہے۔ پہلے ٹی آر ایس کیلئے سنیل کونگول کی ٹیم نے کام کیا تھا۔ تاہم چیف منسٹر کے سی آر نے سنیل کی ٹیم پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پرشانت کشور کی ٹیم سے معاہدہ کیا تھا جس کے بعد سنیل کونگول کی ٹیم نے ملک بھر کیلئے کانگریس سے کام کرنے کا معاہدہ کیا ہے ۔ ایک پریس کانفرنس میں چیف منسٹر کے سی آر نے پرشانت کشور کو اپنا دوست قرار دیا تھا اور گزشتہ 15 برسوں سے دونوں کے درمیان تعلقات رہنے کا دعویٰ کیا تھا ۔ ٹی آر ایس کے راجیہ سبھا امیدواروں کے انتخاب کے معاملہ میں بھی چیف منسٹر نے اپنے فارم ہاؤز کو طلب کر کے پرشانت کشور اور فلم اسٹار پرکاش راج سے تبادلہ خیال کیا تھا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ رشتہ میں دراڑ کی دو وجوہات ہیں۔ پرشانت کشور کی ٹیم نے آئی پیاک سے جب معاہدہ کیا تھا ، تب صرف تلنگانہ کے انتخابات تک محدود تھا مگر اب کے سی آر قومی سیاست میں سرگرم رول ادا کر رہے ہیں اور وہ پرشانت کشور کی ٹیم کو ملاقات کا وقت نہیں دے رہے ہیں ۔ ٹیم کی جانب سے جو حکمت عملی تیار کی جارہی ہے ، اس کو اہمیت نہیں دی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ کے سی آر ملک کی مختلف ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے ہم خیال جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کر رہے ہیں اور چند قائدین کو حیدرآباد طلب کرتے ہوئے تبادلہ خیال بھی کیا جارہاہے ۔ پرشانت کشور کی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ تلنگانہ کی حد تک ٹی آر ایس کیلئے کام کیا جائے گا جس کا معاہدہ کیا گیا ہے ۔ قومی سطح کی سیاست میں ٹی آر ایس کیلئے کام کرنے سے انکار کیا جارہا ہے کیونکہ پرشانت کشور کی ٹیم ابھی تک دوسری ریاستوں میں مختلف جماعتوں سے معاہدہ کرچکی ہے ۔ آئی پیاک کی جانب سے ریاست میں جو بھی سروے کیا جارہا ہے ، نقائص کی نشاندہی پر اس کو دور کرنے کیلئے حکومت سے تعاون حاصل نہ ہونے کی شکایت وصول ہونے کے بعد پرشانت کشور نے ٹی آر ایس سے معاہدہ ختم کرلینے کا تقریباً فیصلہ کرلیا ہے ۔ پرشانت کشور ٹیم کا احساس ہے کہ اس کو ریاست میں کام کرنے کیلئے حکمران جماعت سے مکمل آزادی نہیں مل رہی ہے جس کی وجہ سے پرشانت کشور نے تلنگانہ میں سروے کرنے والی ٹیموں کے ارکان کی تعداد کو گھٹادیا ہے ۔ن