پرینکا گاندھی عملی سیاست میں داخل، کانگریس کی جنرل سکریٹری مقرر

,

   

مشرقی اترپردیش میں تنظیمی ذمہ داری، راہول گاندھی کا اعلان۔ حلقہ رائے بریلی سے سونیا گاندھی کے بجائے مقابلہ کا امکان

نئی دہلی ۔ 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) گاندھی خاندان کی سپوت پرینکا گاندھی وڈرا برسوں کی قیاس آرائی کا خاتمہ کرتے ہوئے آج باقاعدہ سیاست میں داخل ہوگئی جب ان کے بھائی اور صدر کانگریس راہول گاندھی نے انہیں جنرل سکریٹری برائے مشرقی اترپردیش مقرر کیا جو وزیراعظم نریندر مودی اور ریاستی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی لوک سبھا نشستوں پر بھی مشتمل ہے۔ بہت ہی اہم عام انتخابات سے قبل ریاست میں کانگریس نے بھرپور توانائی کے ساتھ انتخابی مقابلہ کا اشارہ دیا ہے۔ پرینکا کا تقرر فوری سیاسی مباحث کا نکتہ بن گیا جس میں کانگریس اور اس کی حلیفوں نے اس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کیلئے زبردست کامیابی ثابت ہوں گی جبکہ بی جے پی نے سرگرم سیاست میں ان کے داخلہ کو کانگریس کا یہ اعتراف قرار دیا کہ اس کے صدر راہول گاندھی قیدات کی فراہمی میں ناکام ہوچکے ہیں۔ پرینکا اپنی نئی ذمہ داری کا فبروری کے پہلے ہفتے سے جائزہ لیں گی۔ پارٹی کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ 47 سالہ پرینکا اپنے بھائی راہول کی ہندی کی اہم ریاست میں اعانت کریں گی، جو وسط 1980ء کے عشرہ تک پارٹی کا گڑھ ہوا کرتی تھی۔ اترپردیش ملک کی سب سے بڑی ریاست ہے جہاں لوک سبھا کے 80 حلقے ہیں۔ پرینکا کے تقرر کو ایک ماہرانہ تنظیمی اقدام اور شاطرانہ سیاسی چال سمجھا جارہا ہے جس سے یوپی میں کانگریس کے کارکنوں میں نئی توانائی آئے گی۔
اس ریاست میں گذشتہ کئی سال سے کانگریس کافی کمزور ہوچکی ہے اور حال ہی میں ایس پی اور بی ایس پی نے مفاہمت کا اعلان کرتے ہوئے کانگریس کو اتحاد سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے کہا ہیکہ ان دونوں جماعتوں سے کوئی مخاصمت نہیں ہے۔ پرینکا کے تقرر کے بعد سیاسی تجزیہ نگار اب اس اقدام سے یوپی میں امکانی اثرات و محرکات کے بارے میں بحث شروع کرچکے ہیں۔

راہول گاندھی نے امیتھی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا : ’’مجھے خوشی ہیکہ لوک سبھا انتخابات کے موقع پر میری بہن پرینکا اترپردیش میں میری مدد کریں گی۔ وہ انتہائی باصلاحیت ہیں‘‘۔ کانگریس کے کارکنوں میں یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں کہ پرینکا گاندھی کی بھی سرگرم سیاست میں شرکت نے گاندھی خاندان کی سیاسی وراثت برقرار رکھی ہے اور اپنی والدہ سونیا گاندھی کے بجائے وہ خود لوک سبھا حلقہ رائے بریلی سے مقابلہ کرسکتی ہیں۔ راہول گاندھی نے اپنی پارٹی کے ایک سینئر لیڈر جیوتر آدتیہ سندھیا کو اے آئی سی سی جنرل سکریٹری برائے مغربی اترپردیش مقرر کیا ہے۔ کانگریس کے قائدین نے کہا ہیکہ اس ریاست کی 80 نشستوں کی ذمہ داری سندھیا اور پرینکا گاندھی کے درمیان 40-40 کی نسبت سے تقسیم کی گئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل پارٹی کے تنظیمی ڈھانچہ کی صورت گری کرتے ہوئے کانگریس کے سربراہ نے کے سی وینو گوپال کو تنظیمی جنرل سکریٹری بھی مقرر کیا۔ وہ اشوک گہلوٹ کی جگہ لیں گے جو اَب راجستھان کے چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہوچکے ہیں۔ پرینکا کے عملی سیاست میں داخلہ کو طویل عرصہ سے فطری امر تصور کیا جارہا تھا کیونکہ انہیں ان کی دادی اندرا گاندھی جیسی کرشماتی شخصیت ورثے میں ملی ہے۔ قبل ازیں وہ اپنی والدہ اور بھائی کے ساتھ پارٹی میں کلیدی فیصلہ سازی کے عمل میں شامل رہا کرتی تھیں۔47 سالہ پرینکا جن کے شوہر رابرٹ وڈرا ہیں ،دو بچوں کی ماں ہیں۔ رابرٹ وڈرا نے فیس بک پر لکھا ’’مبارکباد… پی(پرینکا) …آپ کی زندگی کے ہر مرحلہ میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں۔ آپ اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیجئے‘‘۔ پرینکا گاندھی کے سرگرم سیاست میں داخلہ اور نئی ذمہ داری دیئے جانے کے اعلان پر کانگریس میں جشن کا ماحول دیکھا گیا۔

بی جے پی حکومت نے عدلیہ کو بھی نہیں بخشا ، امیتھی میں راہول کا دعویٰ
امیتھی ۔ 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس راہول گاندھی نے اپنے آبائی مقام کا آج دورہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی پر رافیل طیارہ معاملت کے بارے میں اپنے لفظی حملوں کا احیاء کیا اور الزام عائد کیاکہ چوکیدار نے صنعتکار انیل امبانی کو 30 ہزار کروڑ روپئے دے دیئے۔ راہول نے بی جے پی حکومت پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ جمہوری اداروں بشمول عدلیہ کو بھی نقصان پہنچا چکی ہیں۔ انہوں نے وکلاء سے بات چیت میں کہا کہ عدلیہ کی ملک کی آزادی کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔