پرینکا گاندھی کی سون بھدرا آمد، قبائیلیوں کی ہلاکت پر افسوس

,

   

غمزدہ افراد خاندان سے کانگریس جنرل سکریٹری کا اظہار ہمدردی، ’سیاسی شعبدہ بازی‘ ڈپٹی چیف منسٹر کا الزام

سون بھدرا 13 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اترپردیش کے موضع سون بھدرا کا دورہ کیا جہاں اراضی کے ایک تنازعہ میں 10 قبائیلی افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ اترپردیش کے انتظامیہ نے پرینکا کو ایک ماہ قبل اس گاؤں میں قتل عام کے مقام پر داخل ہونے سے روک کر مرزاپور کے گیسٹ ہاؤز میں محروس کردیا تھا۔ پرینکا نے واراناسی سے تقریباً 100 کیلو میٹر کا فاصلہ ذریعہ کار طے کرتے ہوئے سون بھدرا کے گاؤں اوبھا پہونچیں جس کے تناظر میں اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر دنیش شرما نے کہاکہ وہ (پرینکا گاندھی) سیاسی شعبدہ بازی پر اُتر آئی ہیں۔ پرینکا گاندھی نے آج صبح واراناسی ایرپورٹ پہونچنے کے بعد ٹوئٹر پر لکھا کہ ’اوبھا گاؤں کے بھائیوں، بہنوں اور بچوں سے ملنے کے لئے سون بھدرا جارہی ہوں۔ تاکہ ان کی خیر عافیت دریافت کی جاسکے اور ان کی جدوجہد کا حصہ بن سکوں‘۔ بعدازاں اترپردیش کانگریس کمیٹی نے پرینکا کی اس گاؤں پہونچنے کی تصاویر ٹوئٹر کیں جہاں ایک سابق گاؤں پردھان کی قیادت میں مسلح افراد نے 10 گونڈ قبائیلیوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ کانگریس قائدین نے کہاکہ وہ دیہاتیوں سے بات چیت کریں گی اور شوٹنگ کے واقعہ میں 10قبائیلیوں کی ہلاکت کے بعد حکومت کی طرف سے ان کی سکیورٹی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بات چیت کریں گی۔

تاہم ڈپٹی چیف منسٹر شرما نے کہاکہ اومبھا گاؤں میں پرینکا گاندھی کو پچھتانہ پڑے گا۔ شرما نے کہاکہ ’سون بھدرا واقعہ کا بنیادی سبب کانگریس کے دور سے تعلق رکھتا ہے اُنھیں کانگریس قائدین کی حرکت پر افسوس و ندامت کے اظہار کے لئے وہاں جانا ہوگا۔ یہ ایک سیاسی شعبدہ بازی ہے کیوں کہ اس واقعہ کے ضمن میں پہلے ہی کارروائی شروع کردی گئی ہے جس کے کئی دن بعد وہ (پرینکا گاندھی) یہ دورہ کررہی ہیں‘۔ فائرنگ کے واقعہ کے چار دن بعد چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے اس علاقہ کا دورہ کیا تھا اور اراضی کے اس تنازعہ کے لئے اُنھوں نے بھی ماضی کے کانگریس انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہرایا اور کہاکہ یہ تنازعہ 1952 ء سے جاری ہے۔ آدتیہ ناتھ کے دورہ کے بعد پرینکا گاندھی نے کہا تھا کہ ’کسی کا اپنے فرض کو سمجھنا اچھی بات ہے‘۔