پنجاب۔ وزیر صحت کو بدعنوانی کے الزام میں ہٹایاگیا‘ گرفتاری بھی عمل میں ائی

,

   

چندی گڑھ۔ محض دو ماہ پرانی بھگوت مان کی زیرقیادت اے اے پی حکومت نے وزیر صحت وجئے سنگالا کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت برطرف کردیاہے۔ اس کے فوری بعد اینٹیک کرپشن برانچ نے انہیں گرفتار بھی کرلیاہے۔

مذکورہ چیف منسٹر نے کہاکہ وزیر صحت بدعنوانی کے معاملات میں ملوث ہیں اوران کے خلاف میرے پاس شواہد بھی موجود ہیں۔مانسا اسمبلی حلقہ سے یہ وزیرایک رکن اسمبلی ہیں۔ پچھلے تین دہوں سے کابینی وزیر کے طور پر اسمبلی میں نمائندگی کرنے والے یہ پہلے وزیر تھے۔

مان نے اس منسٹر کے خلاف ایف ائی آر درج کرنے کے احکامات دئے تھے۔ اس منسٹر کے خلاف ہر سرکاری ٹنڈر سے ایک فیصد کمیشن کی مانگ کا الزام ہے۔ مان نے کہاہے کہ بدعنوانی کے لئے صفر فیصدروداری ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ یہ اقدام حکومت کو بدعنوانی سے پاک برقرار رکھنے کویقینی بنانے کے لئے اٹھایاگیاہے۔چیف منسٹر نے ایک ویڈیو پیغام میں کہاکہ ”اس منسٹر کے خلاف میں سخت کاروائی کررہاہوں۔

کابینہ سے انہیں ہٹایاگیاہے۔ بدعنوانی میں ان کے ملوث ہونے کا پختہ ثبوت ہمارے پاس ہیں۔اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے ہمیں نشانہ بنانے کے لئے ان سب کے استعمال کی میری کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ ہم کسی بھی صورت میں اس طرح کی بدعنوانی میں ملوث کسی کو بھی برداشت نہیں کریں گے۔ ہمارے پارٹی قومی کنونیر نے یہ واضح کردیاہے کہ بدعنوانی کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیاجائے گا۔

انہوں نے خود ہی دہلی میں 2015کے وقت میں ایک منسٹر کو بدعنوانی کے الزامات عائد ہونے کے بعد ہٹادیاتھا“۔ انہو ں نے کہاکہ سنگالا نے غلط کاموں کو انجام دینے کی بات خود ہی تسلیم کی ہے۔اس اسمبلی الیکشن میں سنگالا نے اپنی حمایت میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے تھے۔