پھاٹ پارہ تشدد نے فرقہ وارانہ رنگ اختیار کرلیا

,

   

علاقے میں بم باری کا سلسلہ جاری‘ اقلیتی طبقے میں خوف کاماحول
کولکتہ۔ شمالی 24پرگنہ کے کانکی نارہ جہاں 2افراد کی موت کے بعد پورے علاقے میں دفعہ144نافذ ہے‘ ایک ایک شر پسند نے موٹر سیکل سوار بم پھینک کر فرار ہوگیاہے۔

خیال رہے کہ کولکتہ شہر سے محض44کیلومیٹر کی دوری پر واقع یہ علاقہ 19مئی کے بعد سے ہی تشدد کی زد میں ہے۔دوسیاسی جماعتوں کے درمیان شروع ہوئے تشدد کے واقعات نے اب فرقہ وارنہ تشدد کا رنگ لے لیاہے۔ کانکی نارہ کی مسلم آبادی زیادہ نشانے پر ہے۔

بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک موٹر سیکل سوار بم پھینکنے کے بعد فرارہوگیا۔ کل کے واقعہ کے بعد سے ہی دوکانیں اور بازار مکمل طور پر بند ہیں۔بھاٹ پارہ علاقے میں کل نئے پولیس اسٹیشن کا افتتاح ہونے والا تھا۔

YouTube video

اس دوران دوگروپ کے درمیان بم باری او رگولہ باری شروع ہوگئی جس میں دوافراد کی موت ہوگئی ہے۔ بھیڑ کو منشتر کرنے کے لئے پولیس کو لاٹھی چاج‘ آنسو گیس او ربعد میں ہوائی فائیرنگ کرنی پڑی۔

لوگوں کا دعوی ہے کہ جن دوافراد کی موت ہوئی ہے وہ پولیس فائرینگ سے ہوئی ہے جبکہ پولیس نے ا سکی تردید کرتے ہوئے کہاکہ ہوائی فائیرنگ میں کسی کی موت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔

کل کے واقعہ کے بعد ریاستی سکریٹریٹ میں اعلی سطحی میٹنگ کی گئی ہے اور بارکپور کمشنریٹ کی ذمہ داری ایڈیشنل ڈائریکٹر جنوب کے حوالہ کی گئی ہے۔ بھاٹ پارہ اور جگتدل کے علاقے میں دفعہ144نافذ کردی گئی ہے۔

داخلہ سکریٹری نے کہاکہ پورے علاقے میں حالات کو معمول پر لانے کے لئے ہر ممکن کاروائی کی جارہی ہے۔ شمالی 24پرگنہ میں اج رات تک انٹرنٹ سروس کو بند کردیاگیاہے۔ مقامی لوگو ں کو شکایت ہے کہ مسلسل کچھ لوگوں نے بم پھینکنے کو معمول بنالیاہے اور اس کا مقصد علاقے کو خالی کرانا ہے۔

دوسری جانب کانکی نارہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف کلکتہ میں دوسرے دن بھی کئی مقامات پر احتجاج ہوئے ہیں۔ داخلہ سکریٹری نے کہاکہ اس علاقے میں حالات خرب کرنے کی منصوبہ بند کوشش ہورہی ہے۔ باہر لوگوں کی مدد سے یہ سب کیاجارہا ہے۔

وزیراعلی ممتا بنرجی اور اعلی افسران اس معاملہ کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان جاری الزمات اور جوابی الزامات کے درمیان مقامی لوگوں میں پولیس کے تئیں ناراضگی ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سب جانتے ہیں یہاں پر حالات خراب کیوں ہورہے ہیں مگر پولیس اصل گناہ گاروں کو گرفتار کرنے کی جرات نہیں کرپارہی ہے۔

موجود ہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گورر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے کہاکہ بھاٹ پارہ ہی نہیں بلکہ پوری ریاست میں امن وامان کے قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

بھاٹ پارہ‘ جگتدل او رکانکی نارہ بازار میں دوکانیں ومارکٹ بند ہیں۔ پولیس نے گرچہ دعوی کیا ہے کہ کل کے بعد سے حالات کنٹرول میں تاہم کانکی نارہ کے باشندوں نے بتایا کہ کل رات بھر کانکی نارہ بازار میں بم باری ہوتی رہی۔

تاہم پولیس نے اسکی تصدیق نہیں کی ہے۔بی جے پی نے شکایت کی ہے کہ پولیس ترنمول کانگریس کیڈر کے طور پر کام کررہی ہے۔ بی جے پی کے جنرل سکریری راہل سنہا نے اس پورے واقعہ کی سی بی ائی انکوائری کا مطالبہ کیاہے۔

دوسری طرف وزیراعلی ممتا بنرجی نے پولیس کو سخت ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ فسادیوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے او رسیاسی طرفداری کے بغیر حالات کو خراب کرنے والوں کے خلاف کاروائی کریں۔

حکومت ے بار کپور پولیس کمشنر رائے چودھری کو ہٹاتے ہوئے منوج کمار ورما کو اس کی ذمہ داری سونپی ہے۔