پیاز کی قیمت سے شہریوں کی آنکھوں میں آنسو

,

   

کالابازاری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف دھاوے کرنے محکمہ سیول سپلائیز کی منصوبہ بندی

حیدرآباد۔19 ستمبر(سیا ست نیوز) شہر میں پیاز کے بجائے پیاز کی قیمتوں نے شہریوں کے آنکھوں میں پانی لانا شروع کردیا ہے اور آئندہ دنوں کے دوران پیاز کی قیمتوں میں مزید اضافہ کے خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔حیدرآباد وسکندرآباد میں 4 یوم قبل پیاز کی قیمت 30تا35 روپئے فی کیلو تھی لیکن اندرون 4یوم اس میں 10 روپئے کا اضافہ ہوچکا ہے جس کے سبب اب پیاز کی قیمت 45 روپئے تک پہنچ چکی ہے ۔ تلنگانہ اضلاع کے علاوہ پڑوسی ریاستوں سے پیاز کی منتقلی کے ذریعہ قیمتوں پر قابو پانے کی کوششیں ناکام ہوتی نظر آرہی ہیں کیونکہ ملک کی بیشتر تمام ریاستوں میں پیاز کی قلت ریکارڈ کی جا رہی ہے ۔ کہا جا رہاہے کہ پیاز کی قلت دور ہونے تک قیمتوں پر قابو کا امکان نہیں ہے۔تاجرین کا کہناہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہتی ہے تو ملک میں پیاز کی قیمت میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا جاسکتا ہے اورتلنگانہ میں پیاز کی قیمت پر قابو نہ پائے جانے کے سبب یہ قیمتیں آئندہ 4-5 یوم کے دوران 65 روپئے تک پہنچنے کا خدشہ ہے ۔ حیدرآباد و سکندرآباد میں پیاز کی قیمت میں ہونے والے اضافہ کے سبب شہر کی بیشتر ہوٹلوں کے سلاد سے پیاز غائب ہوتی جا رہی ہے اور اس کی جگہ کھیرا لینے لگا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ شہر کے کئی مقاما ت پر ٹھوک تاجرین کی جانب سے پیاز کی ذخیرہ اندوزی کرکے قیمتوں میں اضافہ کیلئے مصنوعی قلت پیدا کی جا رہی ہے کیونکہ شہر حیدرآباد کو جتنی پیاز پہنچنی ہے اس میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق محکمہ سیول سپلائز کی جانب سے دونوں شہروں کے علاوہ شہر کے نواحی علاقوں میں موجود پیاز کے گوداموں پر دھاوے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ کالابازاری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جاسکے ۔تاجرین کا کہنا ہے کہ بارش کے موسم میں پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جاتا ہے لیکن اس مرتبہ جو اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے اس کی پچھلے دس برسوں کے دوران کوئی نظیر نہیں جبکہ چند برس قبل بھی ایسے حالات پیدا ہوئے تھے لیکن کوئی مصنوعی قلت نہیں تھی بلکہ عارضی قلت کی صورتحال رہی تھی۔