پیشہ طب مقدس‘ یونانی پیشہ سے وابستہ لوگ اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹرکے بجائے حکیم کااستعمال کریں۔۔ ظہیرالدین علی خان

,

   

اُردو سے واقفیت ریسرچ کے کام کو آسان بنائے گی‘

حیدرآباد۔پیشہ طب کو مقدس قراردیتے ہوئے جناب ظہیر الدین علی خان نے کہاکہ بی یوایم ایس پیشہ سے وابستہ اپنے نام کے ساتھ حکیم کا لفظ استعمال کرنے کے بجائے ڈاکٹرلکھتے ہیں جبکہ حکیم اللہ سبحان تعالی کے القاب میں سے ایک ہے۔انہوں نے بی یو ایم ایس کے تمام ڈاکٹرس کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ حکیم کے لفظ کا اپنے نام کے ساتھ استعمال کریں تاکہ یونانی طریقے علاج کو مزید تقویت مل سکے۔

آج یہاں گلوبال یونانی میڈیکل گرلز کالج ‘ اسپتال اور ریسرچ سنٹر‘ نارسنگی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب ظہیرالدین علی خان نے کہاکہ یونانی طریقے علاج کے کوئی مضر اثرات رونما نہیں ہوتے ۔

انہوں نے کہاکہ آج دنیا بھر میں یونانی پر ریسر چ کا کام کیاجارہا ہے جبکہ سرزمین حیدرآباد یونانی ادوایات کے بانی ہیں لہذا ہماری طالبات پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ لوگوں میں اس کے متعلق شعور بیدار کریں۔

انہوں نے کہاکہ عام طور پر الوپتھی میڈیسن کا اثر تیزی کیساتھ ہوتا ہے مگر مذکورہ ادوایات کا استعمال سے دوسرے امراض کاشکار ہونے کا خدشہ لاحق رہتا ہے مگر یونانی ایک واحد طریقے علاج ہے جس کے ذریعہ بیماری کو جڑ سے اکھاڑ نے میں کامیاب ہوتے ہیں بلکہ اس کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے ۔

انتظامیہ کی جانب سے جب جانکاری دی گئی کہ 95فیصد نشانات کے حامل طالبات کالج میں یونانی میڈیسن کی تعلیم حاصل کررہی ہیں اور وہ اُردو سے بابلد ہیں تو جناب ظہیر الدین علی خان نے کالج انتظامیہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ روزانہ ایک گھنٹہ اُردو کی تعلیم طلبہ کو دلائی جائی

۔ انہوں نے مزیدکہاکہ یونانی پر ریسرچ کو آسان بنانے کے لئے طلبہ کا اُردو سے مربوط ہونا لازمی ہے ۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ یونانی کے صد فیصد مواد اُردو اور فارسی زبان میں تحریر کیاگیا ہے اور اُردو سے واقف طالبات کواُردو سیکھنے سے ریسرچ میں کافی مدد مل سکتی ہے۔

جناب ظہیرالدین علی خان نے یونانی طریقے علاج کو فروغ دینے میں ادارے سیاست کے خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ادارے سیاست نے 1996سے بی یو ایم ایس تربیتی کلاسس کا آغاز عمل میں لایا اور پھر بعد میں ایم ڈی یونانی کے لئے بھی تربیتی کلاسس کا اہتمام کیاجاتا رہاہے۔

انہوں نے اس کام میں مرحومین حکیم سید غوث الدین سابق مشیر حکومت ہند ‘ اور سینئر صحافی فیض محمد اصغر کے خدمات کو ناقابل فراموش قراردیا۔

سابق رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھا جناب سید عزیز پاشاہ نے یونانی طریقہ کار علاج کو فروغ دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ دور میںیونانی طریقے علاج وقت کی اہم ضرورت بنا ہوا ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ حکومتی سطح پر بھی یونانی کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

تمام مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے چیرمن ایم ایم ٹرسٹ جناب سید عبدالقیوم نے کالج کی منظوری سے لے کر قیام اور کالج میں تعلیمی سلسلہ شروع ہونے تک کی روداد بیان کی۔

اس کے علاوہ جناب سیدعبدالقیوم نے کلیم اللہ خان پرنسپل گلوبال یونانی گرلز کالج کے خدمات پر کالج انتظامیہ کی جانب سے 51ہزار روپئے کا عطیہ پیش کیا۔اور موجودہ پرنسپل نظامیہ طبی کالج حکیم محمد صدیق الدین علی جواد جو کہ31جنوری کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہورہے ہیں اور ان کی خدمات سے استفادہ اٹھانے کے لئے کالج انتظامیہ نے اپنی جانب سے پیش کش کی۔

حکیم مشتاق سابق ڈائرکٹر سی سی آر یو ایم‘ حکیم اسماعیل سابق انچارج ڈائرکٹر سی سی آر یوایم‘ حکیم کلیم اللہ خان نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔حکیم شہزادی سلطانہ پرنسپل و ایڈیشنل ڈائرکٹر ایوش ‘ حکیم یوسف علی سابق ایڈیشنل ڈائرکٹر آیوش‘ حکیم منور کاظمی انچارج ڈائرکٹر سی سی آر یو ایم حیدرآباد‘ حکیم کلیم اللہ خان پرنسپل ‘ حکیم صدرالدین ساجد سپریڈنٹ‘ حکیم محمد صدیق الدین علی جواد وائس پرنسپل‘ حکیم پروفیسر آمینہ سلطانہ اور کالج کے دیگر عملے کو انتظامیہ کی جانب تہنیت پیش کی گئی ۔

جناب حکیم محمدسلیم نے کاروائی چلائی ۔ اس موقع پراطبا اور طالبات کی کثیرتعداد موجود تھی۔بعدازیں جناب ظہیرالدین علی خان ‘ جناب سیدعزیز پاشاہ او ر دیگر نے گلوبال یونانی میڈیکل کالج برائے گرلز وریسرچ سنٹر کا تفصیلی دورہ کیا۔ ڈاکٹر ماجد انچارج کالج نے ان لوگوں کو ریسرچ کے کام سے واقف کروایا۔