پی ایم مودی‘ عمران خان نے بشکیک کی ایس سی او سمیت میں خوشگوار انداز میں تبادلے خیال کیا۔

,

   

پلواماں دہشت گرد حملے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان پیدا شدہ کشیدگی میں ہندوستان او رپاکستان کے درمیان کی عدوات اس تازہ ڈیولپمنٹ کی وجہہ سے کم ہوتی دیکھائی دے رہی ہے

نئی دہلی۔وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب عمران خان نے جمعہ کے روز بشکیک میں ایس سی او سمٹ کے لیڈرس حال میں خوشگوار ماحول کے درمیان تبادلہ خیال کیا ہے‘ دونوں جانب کے عہدیداروں نے اسبات کی تصدیق بھی کی ہے۔

اس تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے پاکستان کے خارجی منسٹر شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایک دوسرے سے مصافحہ کیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ دونوں لیڈروں نے کتنی دیر تک بات چیت کی تو قریشی نے کہاکہ ”میرے پاس بات چیت کا وقت کا تعین کرنے والی گھڑی نہیں ہے“۔

فبروری 14کے روزپلواماں دہشت گرد حملے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان پیدا شدہ کشیدگی میں ہندوستان او رپاکستان کے درمیان کی عدوات اس تازہ ڈیولپمنٹ کی وجہہ سے کم ہوتی دیکھائی دے رہی ہے۔

سمت کے موقع پرمودی او رعمران خان کھانے کے ٹیبل پر ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے تھے‘ مگر خوشگوار ماحول کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی تھی۔

ڈنر کے بعد منعقد ہوئے گالا کنسٹرٹ بھی دونوں لیڈران پہلی صف میں بیٹھے تھے مگر دونوں کے درمیان بیٹھے سات لوگوں نے انہیں دور کردیاتھا۔

اس سے قبل جون2017کے وقت سترہ ماہ سے زائد کا عرصہ ہوا تھا جب مودی اور شریف کی لاہور میں ملاقات ہوئی تھی‘ دونو ں قائدین نے ایس سی او سمت میں کلچر ل پروگرام کا مشاہدہ کرنے کے لئے مودی او رشریف دونوں ساتھ گئے تھے‘ ٹھیک اسی طرح واقعہ مشکیک میں دوبارہ پیش آیا ہے۔

مشکیک میں اترنے سے قبل خان نے روس کی نیوز ایجنسی اسپوتاناک سے یہ کہاتھا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان رشتوں میں ”کمی“ ہے اور امید ہے کہ مودی اپنی ”بڑی جیت“ کا استعمال تمام اختلافات کو ختم کرنے کے لئے استعمال کریں گے جس میں کشمیر کا مسئلہ بھی شامل ہے۔

شروعات میں دونوں قائدین نے درمیان ملاقات کے امکانات کو کم بتایاجارہاتھا۔

دونوں لیڈوں کی ملاقات کی قیاس آرائیوں پر اس وقت شدیددھکا لگاتھا جب جمعرات کے روز ایس سی او سمت کے لئے مودی کے آڑا ن بھرنے والے ہوائی جہاز پاکستان کے فضائی پٹی کا استعمال کو نظر انداز کردیاتھا۔

قبل ازیں ہندوستا ن کی درخواست پر پاکستان نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مودی کی فلائٹ کو اپنی فضائیہ پٹی کے استعمال کی منظور ی کافیصلہ کیاتھا۔

تاہم ہندوستان نے نے ایس سی او سمت میں جانے کے لئے مودی کے ہوائی جہاز کی اڑان کے دوران پاکستان کے فضائی پٹی کا استعمال نہیں کریں گے۔

پاکستان کی ایویشن اتھاریٹی نے تیسرے مرتبہ فضائی پٹی پر امتناع میں 28جون تک اضافہ کیاہے