چہرے چھپانے والے تمام اقسام کے چیزوں پر سری لنکا میں لگے امتناع‘

,

   

کولمبو۔ ایسٹر کے موقع پر سری لنکا کے مختلف مقاما ت پر پیش ائے سلسلہ وار بم دھماکوں کے ایک ہفتہ بعد اتوار کے روز صدراتی دفتر نے ”چہرہ چھپانے والے“ والی کسی بھی چیز پر امتناع عائد کیاہے تاکہ اس سے شناخت کی جاسکے کیونکہ دو خود کش بمباربھائیوں جنھیں اسپیشل ٹاسک فورس(ایس ٹی ایف) نے گرفتار کیاتھا انہوں نے خود کو دھماکوں سے آڑا لیاتھا۔

صدر کے دفتر نے کہاکہ عوامی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے تمام قسم کے چیزیں جس سے چہرے چھپایاجاسکتا ہے پر امتناع عائدکیاجارہا ہے تاکہ لوگوں کی شناخت کی جاسکے۔

صدر سری سینا نے ایمرجنسی قوانین کے تحت یہ فیصلہ لیاہے۔

ایسٹر کے بعد پہلا اتوار تھا جس موقع پر ملک بھر کے گرجا گھروں میں لوگ دیکھائی نہیں دئے۔ لوگوں نے کالا مونائی سامانتھو رائی اور چاوالاکاڈا علاقے کو چھوڑ کر ملک سے کرفیوہٹالینے کے بعد گھر وں کے قریب گرجاگھروں یا پھر اپنے مکانات میں ہی عبادت کی۔

کولمبو کے دامتا گوڈا میں دھاوؤں کے دوران ایس ٹی ایف نے دو خود کش بمباروں کے بڑے بھائی محمد ابراہیم عرفان احمد کو گرفتار کیا۔

پولیس کے ترجمان روان گونوسیکارا نے پریس کانفرنس کے دوران کیا کہ احمد کو دیماتا گوڈا کے ماہا ویلی اسکیم میں واقعہ اس کے گھر سے گرفتار کیاگیاہے۔

فوجی اور پولیس کی ٹیم ملک بھر میں دھاوے مارر ہی ہے‘ اور مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری کیساتھ مواد بھی ضبط کررہی ہے۔

احمد کے قبضے سے ایک جرمن میں تیار بندوق اور دو تلواریں ضبط کی گئی ہیں۔

ایسٹر اتوار کی بم باری کے بعدجب جانکاری ملی کے ان کے دوبیٹے محمد ابراہیم ا انصاف احمد اور محمدابراہیم الہام احمد بم دھماکوں میں ملوث ہونے جانکاری ملی تو پولیس نے احمد کے والد مصالحوں کے کروڑ پتی تاجر محمد ابراہیم کو تحویل میں لیاتھا۔

اس بم دھماکہ میں 253لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ ان لوگوں نے شانگریلا ہوٹل اور سینمان گرانڈ ہوٹل میں خود کو دھماکہ سے اڑا لیاتھا۔

ابراہیم کے دو اور بیٹوں کو گرفتار کیاگیا ہے جبکہ مزیدایک فرار ہے۔ رپورٹس کے مطابق ابراہیم کے نو بیٹے ہیں۔

گونی سیکرا نے کہاکہ ایک عورت او بچے کو جمعہ کے روز دہشت گردوں سے فائیرنگ کے دوران سری لنکا کے ایسٹرن صوبے کے امپارہ گاؤں میں واقعہ ساہین داماردو سے بچانے کے کاکام کیاگیاہے جسکی شناخت بمباری کے ماسٹر مائنڈ کی زہران ہاشم کی بیوی او ربیٹے کی حیثیت سے ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ عبدالقادر فاطمہ سعدیہ اور ان کا چار سال کی بیٹا محمد زہران روزینا اس گولہ باری میں زخمی ہوگئے ہیں اور ان کا امپارہ کے فوجی اسپتال میں علاج جاری ہے۔