چیف جسٹس آف انڈیاکے خلاف بڑے پیمانے کی سازش پر رپورٹ کے لئے وقت درکار ہے۔

,

   

رپورٹ داخل کرنے کے لئے جسٹس پٹنائک کے لئے کوئی تاریخ اورحد مقرر نہیں کی گئی‘ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیاہے۔ان کی تحقیق جامع ہوگی اور وہ الزامات کے متعلق تمام میٹریل او رتفصیلات جو اب تک سامنے ائیں ہیں ان کااحاطہ کریں گے

نئی دہلی۔چیف جسٹس آف انڈیارنجن گوگوئی کے خلاف جنسی استحصال کے عائد الزامات کے پس پردہ بڑے پیمانے کی سازش پر رپورٹ ریٹائرڈ سپریم کورٹ جج اے کے پٹنائک داخل کرنے میں کچھ وقت لگائیں گے‘ معاملے کے متعلق جانکاری رکھنے والوں نے یہ بات بتائی ہے۔

مذکورہ ذرائع نے کہاکہ رپورٹ داخل کرنے کے لئے جسٹس پٹنائک کے لئے کوئی تاریخ اورحد مقرر نہیں کی گئی‘ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیاہے۔

ان کی تحقیق جامع ہوگی اور وہ الزامات کے متعلق تمام میٹریل او رتفصیلات جو اب تک سامنے ائیں ہیں ان کااحاطہ کریں گے۔

عدالت کی ہدایت پر جسٹس پٹنائک بند لفافے میں اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔لہذا یہ میڈیا کے لئے دستیاب نہیں رہے گا۔

بڑے پیمانے پر سازش کے الزامات پر مشتمل دستاویزات کا پہلا سیٹ چندی گڑ کے وکیل اتسو بینس نے دعوی کیاتھا کہ یہ سی جے ائی کواپنے اسٹاف کے خلاف کاروائی کے لئے ذاتی مفاد کی خطرہ شامل کرنے کی مہم کاایک حصہ ہے۔

ان دستاویزات میں دعوی کیاہے کہ ایک نامعلوم کارپوریٹ گھرانے اور ان کے ذاتی مفادات تھے جنھوں نے بنچوں کے تعین اور بنچوں کے پس پردہ شامل ہیں۔

بینس نے یہ دعوی کیاکہ ان لوگوں نے انہیں پارٹی بننے کے لئے کروڑ ہا روپیوں کی پیشکش کی تھی مگر ایک نوجوان وکیل ہونے کی وجہہ سے انہوں نے اس سے دستبرداری اختیار کرلی۔

انہوں نے اپنے دعوؤں کی صداقت کیلئے کال ریکارڈس اور ویڈیو رپورٹ بطور ثبوت پیش کئے۔

عدالت کی جانب سے ردعمل پیش کرتے ہوئے ایک بنچ جس کی قیادت جسٹس ارون مشرا کررہے تھے نے سکیورٹی ایجنسیوں کو احکامات دئے کہ وہ بینس کی جانب سے پیش کردہ تمام مواد کو اپنی تحویل میں لے لیں۔

ذرائع نے کہاکہ اس کے بعد سے مزید مواد منظرعام پر آیا‘ جس کے بعد مذکورہ دعوی میں گہرائی سے جانچ کی ضرورت پڑگئی ہے۔

عدالتی پیانل کی جانب سے سی جے ائی پر لگائے گئے الزامات کی جانچ کی گئی۔

شکایت کردہ نے پیانل کے تحقیقات کی ابتداء میں شامل ہوئی مگر بعد میں وہ اس عمل کو ناقابل بھروسہ قراردیتے ہوئے شامل ہونے سے انکارکردیا۔

دہلی پولیس نے اس کے شوہر او ردیور کو بحال کرنے کا فیصلہ لیاہے