چیف منسٹر کی تبدیلی ممکن ، کے ٹی آر چیف منسٹر بننے میں حرج کیا ہے؟

,

   

کے سی آر کی غیر موجودگی میں کے ٹی آر ذمہ داری سنبھال رہے ہیں ۔ وزیر صحت ایٹالہ راجندر کا ریمارک
حیدرآباد ۔ ریاست میں چیف منسٹر تبدیل ہونے کے سی آر کی جگہ ان کے فرزند ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ و ریاستی وزیر کے ٹی آر چیف منسٹر بننے کی مباحث کے دوران ریاستی وزیر صحت ایٹالہ راجندر نے دلچسپ ریمارکس کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کی تبدیلی ممکن ہے ۔ اس کی کئی وجوہات بھی ہوسکتی ہیں ۔ ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں چیف منسٹر کی تبدیل سے متعلق مباحث پر ردعمل کا ا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کی تبدیلی ممکن ہے ۔ اس میں برائی اور حرج کیا ہے ۔ کورورنا ٹیکہ اندازی مہم کے آغاز میں چیف منسٹر کے سی آر کی عدم شرکت پر جاری مباحث کو غیر ضروری قرار دیتے ہوٹہ ایٹالہ راجندر نے کہا کہ ہمارے پاس 99 فیصد پروگرامس میں کے ٹی ار ہی حصہ لیتے ہیں ۔ تین دن قبل شروع ہوئی کورونا ٹیکہ اندازی مہم میں بھی کے ٹی ار نے حصہ لیا ہے ۔ متعلقہ وزیر کی حیثیت سے وہ بھی شریک تھے ۔ چیف منسٹر کے سی آر کئی پروگرامس میں دستیاب نہیں ہوئے ۔ ان کی غیر موجودگی میں وہ کام کے ٹی آر انجام دیتے ہیں ان کے اور کے سی آر کے درمیان خلاء پیدا ہونے کی گنجائش نہیں ہے ۔ اس پر صرف افواہیں ہیں ۔ جس میں کوئی سچائی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں انسان کا رول ہمیشہ ایک جیسا نہیں ہوتا ۔ اپوزیشن میں رہنے پر علیحدہ رول ہوتا تب عوام کے ساتھ ٹھہر کر بات کرتے ہیں ۔ وزیر بننے کے بعد بات کم کام زیادہ کرنا ہوتا ہے ۔ رول تبدیل ہوتے رہتے ہیں ۔ پارٹی کوئی بھی تشکیل دیں ۔ جھنڈا کوئی بھی لائیں متحدہ کام کرنے پر ہی پارٹی چلتی ہے ۔یہ کسی ایک شخص پر انحصار نہیں کرتی ۔ ایٹالہ راجندر نے کہا کہ پارٹی قائدین تاریخ رقم نہیں کرتے بلکہ عوام تاریخ رقم کرتے ہیں ۔ ایک کامیابی کئی غلطیوں کو چھپا دیتی ہے ۔ ایک شکست کئی اقسام کی غلطیوں کی نشاندہی کرتی ہے ۔ کسی بھی حکومت اور پارٹی میں تبدیلی عام بات ہے ۔ کہی نقائص ہوتو اس کو درست کرلینا پڑتا ہے ۔ کئی کامیابیاں حاصل کرکے تنظیمی سطح پر طاقتور ہونے کے باوجود دوباک اور جی ایچ ایم سی انتخابی نتائج کے بعد سب کچھ ہمارے حق میں ہونے کے بھرم میں نہیں رہنا چاہئے ۔ 2014 تک ہم سب کا رول جہد کاروں جیسا تھا ۔ اب متحدہ طور پر حکومت کو چلانے کا ہے ۔ گذشتہ حکومتوں میں کام کرنے والے قائدین کے تجربہ کو کم کرکے دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا ٹی آر ایس قائدین مطمئنہیں انہوں نے کہا کہ ہمیشہ ایک جیسے نہیں رہتے کبھی پرجوش ہوتے کبھی تکلیف میں بھی رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کی بنیاد ٹی آر ایس مرکز سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرتی مگر اصولوں کی کبھی مرکز ریاست کے ساتھ اور کبھی ریاست مرکز کے ساتھ تعاون کرتی ہے ۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ٹی آر ایس مرکزی بی جے پی سے کوئی خوفزدہ ہے ۔