چینی مرد پاکستانی دولہنوں سے شادی کیو ں کررہے ہیں؟

,

   

نئی دہلی۔ایک نیا رحجان منظرعام پر آرہا ہے جس میں چینی مرد پاکستانی دلہنو ں سے شادی کررہے ہیں۔ان میں سے زیادہ تر خواتین کا تعلق لاہور‘ روالپنڈی‘ گجران والا‘ منڈی بہاؤالدین اور فیصل آبا د سے ہے۔

زی نیوز کی رپورٹ کے بموجب کے چین کا صنفی فرق جو ایک بچہ کی پالیسی کا نتیجہ ہے اس رحجان کا ذمہ دار بتایاجارہا ہے۔


لوگوں سے لوگوں کا رابطہ
مذکورہ چین پاکستان معاشی کواریڈار (سی پی ای سی)نے نہ صرف پاکستان اور چین کے درمیان رشتوں کومضبوط کیاہے مگر لوگوں سے لوگوں کے رشتوں میں بھی وسعت بخشی ہے۔

تاہم تہذیبی تفریق کئی پاکستانی لڑکیوں کو نئے ماحول میں بحال ہونے کے لئے کافی مشکلات پیدا کررہی ہے۔ ایسی خبریں بھی مل رہی ہیں کہ چین میں ان کے شوہروں اور سسرال والوں کی جانب سے غلط برتاؤں کا لڑکیوں کو سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ایک اور افواہ یہ بھی گشت کررہی ہے کہ بعض معاملات میں ایجنٹس پاکستانی لڑکیوں کے اغوا میں ملوث ہیں تاکہ چینی مردوں سے ان کی جبری شادی کرائی جاسکے۔


کیوں پاکستانی لڑکیاں چینی مردوں سے شادی کرنے کو تیار ہورہی ہیں؟
تہذیبی تفریق اور غلط برتاؤکے باوجود پاکستانی لڑکیاں چینی مردوں سے شادی کے لئے تیار ہورہی ہیں۔ اس کے پس پردہ پاکستان میں غربت ہے۔


ایک طرف چینی مرد جوڑے میں ایک بچہ کی پالیسی کی وجہہ سے غیرملکی دولہنوں کو تلاش کرنے پر مجبور ہیں‘

جو صنفی فرق کے نتیجے میں مرد بچہ کو ترجیح دینے کے ساتھ یہ کام کیاجارہا ہے تو دوسری جانب پاکستانی میں غربت کاشکار لڑکیاں بہتر زندگی کے مقصد سے دیگر قوموں کے مردوں سے شادی کرنے کے لئے تیار ہیں