چین میں کورونا وائرس سے 25000 ہلاک ؟

,

   

وائرس سے متاثرہ افراد کو حکومت کی جانب سے گولی مارنے کی افواہیں

ہانگ کانگ ۔12 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) چین میں کورونا وائرس تیزی سے ہلاکت خیز بنتا جارہا ہے۔ بعض اطلاعات میں بتایا گیا ہیکہ حکومت چین نے کورونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کو گولی مارنا شروع کردیا ہے۔ وہاں کی مقامی خبررساں ایجنسیوں کے مطابق اب تک 25000 لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔ چین میں کورونا وائرس کی دہشت سے پریشان حکومت نے وائرس سے بیمار پڑنے والوں کو گولی مار کر ہلاک کررہی ہے۔ اس خبر کی تردید کی گئی ہے لیکن مقامی ذرائع نے اسے درست قرار دیا ہے۔ کورونا وائرس سے چین کی معیشت بھی تباہ ہورہی ہے۔ یہ وائرس سارس سے زیادہ خطرناک ہے۔ جی ڈی پی میں گراوٹ آگئی ہے۔ سٹی گروپ نامی ایجنسی نے بتایا کہ چین کی 2020 کے پہلے حصہ میں جی ڈی پی متاثر نہیں ہوئی۔ یہ جی ڈی پی 4.8 فیصد سے گھٹ کر 3.6 فیصد ہوگئی ہے۔ سٹی گروپ کا کہنا ہیکہ مارچ کے ختم تک کورونا وائرس پر قابو نہیں پایا گیا تو چین کی معیشت بری طرح تباہ ہوجائے گی۔ تیزی سے ملنے والی رپورٹ اور ڈیٹا کی بنیاد پر ہی یہ بتایا جارہا ہیکہ جی ڈی پی میں ابتری آرہی ہے۔ چین کی سالانہ پیداوار 5.3 سے 5.5 فیصد تک پہنچی تھی لیکن اب اس میں گراوٹ درج کی گئی۔ چین،ہانگ کانگ،مکاؤ اور تائیوان سے باہر،تصدیق شدہ کیسیز کے حامل دیگر ممالک میں امریکہ،تھائی لینڈ، سنگاپور، ملائشیا، ویتنام، کمبوڈیا،جنوبی کوریا،جاپان،نئپال،سری لنکا،کیندا،متحدہ عرب امارات،فن لینڈ،آسٹریلیا۔فرانس اور جرمنی شامل ہیں۔ایفی نیوز نے بتایا ہے کہ چین کے باہر کو ئی اموات نہیں ہوئی ہیں۔یہ وائرس پھیلنے کے بعد پہلے ہندوستان اور فلپائن میں وائرس کا پتہ چلا تھا۔ روس،جس نے اب تک کورونا وائرس کے معاملات کی کوئی اطلاع نہیں دی ہے،نے چین کے ساتھ اپنی مشرقی سرحد بند کر دی ہے۔جمعرات کو ایک سرکاری چارٹرڈ پر واز جس میں 210 جاپانی شہری سوار تھے،جمعرات کے روز وہاں سے ٹو کیو پہنچے تھے۔تاکہ اپنے سیکڑوں شہریوں کو وہاں سے نکالا جا سکے۔چین کے کئی شہروں میں کام کاج بند ہے ۔ تارک وطن ورکرس کی بڑی تعداد اپنے کام کیلئے شہروں کو واپس نہیں ہوئے جس سے کمپنیوں میں پیداوار متاثر ہے اور تعمیراتی سرگرمیاں ٹھپ ہیں۔