چین 38 ہزار کیلو میٹر ہندوستانی سرزمین پر غیرقانونی قابض

,

   

بڑی تعداد میں سپاہی تعینات، گولہ بارود بھی جمع کیا گیا، پارلیمنٹ میں راجناتھ سنگھ کا بیان
نئی دہلی : مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں کہاکہ چین ہندوستان کی 38 ہزار مربع کیلو میٹر زمین پرناجائز طور پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ اس کا یہ کہنا ہے کہ مابقی 90 ہزار مربع کیلو میٹر اراضی بھی اِس کی ملکیت ہے۔ حقیقی خط قبضہ پر واضح نشانات نہیں ہیں۔ وزیر دفاع نے مزید کہاکہ چین نے مئی اور جون کے درمیان بنیادی صورتحال کو مٹانے کی کوشش کی۔ اِس کے جواب میں ہندوستان نے مضبوط ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ہم نے چین سے واضح طور پر کہاکہ چین کی اِس طرح کی حرکتیں اور واقعات ہمارے لئے ناقابل قبول ہوں گی۔ وزیر دفاع نے مزید کہاکہ لداخ کے مرکزی زیرانتظام علاقہ میں چین نے تقریباً 38 ہزار کیلو میٹر اراضی پر ناجائز قبضہ جاری رکھا ہے۔ مزید برآں نام نہاد چین ۔ پاکستان سرحدی معاہدہ 1963 ء کے تحت پاکستان نے غیرقانونی طور پر 5,180 کیلو میٹر ہندوستانی علاقہ کو چین کے سامنے پاک مقبوضہ کشمیر بتایا ہے۔ چین کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ مشرقی سیکٹر میں ہندوستان کا 90 کیلو میٹر علاقہ اُس کا ہے۔ یہ علاقہ اروناچل پردیش سے متصل ہے۔ چین ہمیشہ ہندوستان اور چین کے درمیان روایتی سرحدی معاہدوں کو قبول نہیں کررہا ہے۔ ہمارا ایقان ہے کہ یہ علاقے جغرافیائی اُصولوں کے مطابق بنائے گئے ہیں اور معاہدوں اور سمجھوتوں میں اِس کی توثیق بھی کی گئی ہے۔ دونوں جانب صدیوں سے تاریخی حوالوں کا استعمال کرتے ہوئے اِس پر قائم ہیں لیکن چین اب ناجائز قبضوں کو ترجیح دے رہا ہے۔ چین لداخ کے علاقہ میں بڑے پیمانے پر اپنے سپاہی تعینات کرتے ہوئے بھاری گولہ بارود کا ذخیرہ کررہا ہے۔ ہندوستان کو اپنی فوج پر پورا بھروسہ ہے۔ ہم سرحد پر حالات سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ اُنھوں نے یہ بھی واضح کردیا کہ چین کی ایسی کوششیں ہمیں کسی بھی صورت میں منظور نہیں ہیں۔ حال ہی میں وزیراعظم نریندر مودی نے لداخ کا دورہ کرکے ہمارے بہادر جوانوں سے ملاقات کی تھی اور اُنھیں پیغام دیا تھا کہ پورا ملک اپنے بہادر جوانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔