ڈبیلو ایچ او اہلکاروں نے سائنس نژاد غیر امتیازی کویڈ داخلوں پر پابندیوں کا زوردیا ہے

,

   

کلوج کے مطابق اومیکران ایکس بی بی 1.5کی دوبارہ پیدا ہونے والی قسم جیسے وائرس کے ارتقاء کے دیگر پہلوؤں کو نظر انداز کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے
کوپن ہیگن۔ڈبلیوایچ او کے ایک سینئر اہلکارنے تمام ممالک پر زوردیاہے کہ وہ سائنس پر مبنی احتیاطی کویڈ 19داخلوں پر پابندیوں جو متناسب اور غیرامتیازی ہوں۔ ڈبلیوایچ او ریجنل ڈائرکٹر یوروپ ہنس کلوج نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں یہ اپیل کی ہے۔

کلوج نے کہاکہ ”ہمارے خطہ کے وہ ممالک جو اس وقت میں سفری احتیاطی اقدامات متعارف کروارہے ہیں‘ ہم ان سے سائنس وابسطہ‘ متناسب اور غیرامتیازی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں“۔

کلوج نے زنہو کوبتایاکہ”سائنسی طورپر‘ چین سے ہمارے پاس موجود معلومات کی بنیاد پر اس وقت یوروپی خطے کے لئے فوری طور سے کوئی خطرہ نہیں ہے‘ کیونکہ (وائرس) کے مختلف اقسام جو چین میں گردش کررہے ہیں وہ یوروپ میں بھی گرد ش کررہے ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم یوروپی سنٹر برائے کنٹرول امراض(ای سی ڈی سی)کے موجودہ نقطہ نظرکا اشتراک کرتے ہیں کہ چین میں جاری اضافے سے ڈبلیو ایچ او کے یوروپی خطہ میں کویڈ19وبائی امراض کی صورتحال پر کوئی خاص اثرانداز ہونے کی توقع نہیں ہے“۔

زنہو نیوز ایجنسی کی خبر ہے کہ کلوج نے سائنسی نگرانی کی اہمیت کا اعادہ کیااو رخطہ کے بعض ممالک پر تنقید کی کہ انہوں نے کویڈ 19کا پتہ لگانے کے لئے اپنی نگرانی کی صلاحیت کو نمایاں طور پر کم کردیاہے۔

کلوج کے مطابق اومیکران ایکس بی بی 1.5کی دوبارہ پیدا ہونے والی قسم جیسے وائرس کے ارتقاء کے دیگر پہلوؤں کو نظر انداز کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے‘ جو تیزی کے ساتھ امریکہ بھر میں پھیلا اور اب یوروپی خطہ میں پھیل رہا ہے۔

انہوں نے ان ممالک پر زوردیاکہ وہ اور بھی زیادہ ذمہ داری اٹھائیں‘ بشمول عام آبادی میں ویکسین کے استعمال میں اضافہ‘ ترجیحی گروپوں کو ویکسین کی اضافی خوراک فراہم کرنا‘گھر کے اندر او رعوامی حمل ونقل کے مقامات پر ماسک کے استعمال کو فروغ دینا‘ہجوم اور عوامی مقامات کو ہوا سے روکنا او رشدی بیماریوں کے خطرات کا شکار مریضو ں کو جلداور مناسب علاج فراہم کرانا ہے