کانگریس ترجمان کو فرید آباد جم کے قریب گولی مار کر ہلاک کردیاگیا

,

   

اسپتال انتظامیہ نے کہاکہ دس سے زائد گولیاں داغی گئیں۔ نعش کوپوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیاگیا۔

فریدآباد۔انڈین نیشنل کانگریس ہریانہ کی ترجمان وکاس چودھری کو جمعرات کی صبح فرید آباد میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مارکر ہلاک کردیاتھا‘ جس پر پولیس کوشبہ ہے کہ ملزمین نے وکاس کا گھر سے سیکٹر9میں واقعہ جم تک تعقب کیا اور جب انہوں نے کار پارک کی اس وقت ان پرگولیاں چلائیں۔

فرید آباد پولیس نے کہاکہ چودھری کے خلاف 10مقدمات درج کئے گئے تھے اور شبہ ہے کہ ”مجرمانہ پس منظر“کی وجہہ سے اس کا قتل کردیاگیاہے۔

بھائی کی شکایت پر نامعلوم افراد کے خلاف ایف ائی آر درج کرائی گئی ہے۔

واقعہ9.05کو اس وقت پیش آیاجب چودھری جم پہنچا تھا‘ مذکورہ جم ہدا مارکٹ کے عمارت کی دوسری منزل پر واقع ہے۔

پی آر او فرید آباد پولیس صوبے سنگھ نے کہاکہ ”وہ کار میں تنہا تھا۔

جیسے ہی کار روکی‘ انجن بندکیا‘ اور گاڑی سے باہر اترا‘تین لوگوں نے اس پر گولیاں برسائیں اورفرار ہوگئے“۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں واردات پر مشتمل تمام واقعہ بھی قید ہوا ہے۔حملہ آوروں نے جو منظم اندازمیں اس وردات کو انجام دیا ہے‘ منٹوں میں اپنا کام تمام کرکے راہ فرار اختیا ر کرلی۔

واقعہ کے عین شاہدین میں موقع پر متعین سکیورٹی گارڈ ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس نے بتایا کہ”میں وقت نوٹ بک میں انٹری کررہا تھا جب کچھ لوگوں ہاتھوں میں گن لئے ایک کار کی جانب سے بڑھ رہے تھے۔

میں پریشان ہوگیا اور فوری عمارت کے اندر گیاتھا کہ لوگوں کو چوکنا کرسکوں۔ جب تک ہم واپس لوٹتے وہ لوگ موقع سے فرار ہوگئے تھے“۔

چودھری زخموں سے جانبر نہ ہوسکا او راسپتال لانے پر اس کو مردہ قراردیاگیا۔

جمعرات کی دوپہر کو ڈاکٹرس نے اس کو پوسٹ مارٹم کیا۔ پی آر او سنگھ نے کہاکہ پانچ ٹیمیں معاملے کی جانچ کررہی ہیں۔

فرید آباد پولیس ریکارڈس کے مطابق چودھری کے خلاف تیرہ مقدمہ درج ہیں جس میں اٹھ جان بوجھ کر تکلیف دینا اور جبری وصولی کے ہیں جو ائی ٹی ایکٹ کے تحت درج ہیں اور کچھ اقدام کے قتل کے بھی مقدمات درج ہیں۔

وہیں بارہ فریدآباد میں جبکہ سال2007کا ایک اقدام قتل کامقدمہ یوپی میں بھی درج ہے۔ پولیس نے کہاکہ تیرہ میں سات مقدمہ میں چودھری کوبری کردیا گیاہے وہیں پانچ دیگر معاملات کی جانچ جاری ہے