کانگریس کے منحرف رکن اسمبلی وشنو وردھن ریڈی کے خلاف پولیس میں شکایت

   

حلقہ کے مقامی افراد کی کارروائی، عوام سے دھوکہ دہی کی شکایت
حیدرآباد ۔ 15۔ مئی (سیاست نیوز) کانگریس سے انحراف کرنے والے قائدین کے خلاف پارٹی کی جمہوریت بچاؤ یاترا ایک طرف جاری ہے تو دوسری طرف منحرف ارکان پر دباؤ بنانے کیلئے ان کے خلاف پولیس میں دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرنے کی کارروائی شروع کی گئی ۔ محبوب نگر ضلع کے کلا پور اسمبلی حلقہ سے منتخب کانگریس رکن اسمبلی ہرش وردھن ریڈی کی ٹی آر ایس میں شمولیت کے خلاف مقامی افارد نے آج پولیس میں شکایت درج کی ۔ اس موقع پر سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا ، پردیش کانگریس کے نائب صدر اور ضلع کانگریس کے صدر عبیداللہ کوتوال اور دوسرے موجود تھے ۔ کولا پور سرکل کے تحت پدا کوتا پلی پولیس اسٹیشن میں آج شکایت درج کی گئی۔ مقامی افراد نے شکایت کی کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوکر وشنو وردھن ریڈی نے کانگریس پارٹی اور عوام کو دھوکہ دیا ہے ۔ لہذا ان کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرتے ہوئے عوام سے انصاف کیا جائے۔ بھٹی وکرمارکا نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ انحراف کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کو ختم کرنے کے مقصد سے یہ مہم شروع کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے اپوزیشن پر حملے کر رہے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ کوئی بھی حکومت کی بے قاعدگیوں پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ منحرف ارکان کے خلاف عوامی ناراضگی میں اضافہ ہوچکا ہے اور کئی حلقوں میں عوام نے مظاہرے کئے ۔ کانگریس قائدین نے مطالبہ کیا کہ اگر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کر نی ہے تو اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوکر شمولیت اختیار کریں اور دوبارہ منتخب ہوکر دکھائیں۔ ایک پارٹی سے منتخب ہوکر دوسرے میں شامل ہونا غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے ۔ کانگریس نے منحرف ارکان کے خلاف کارراوئی کیلئے اسپیکر اسمبلی سے نمائندگی کی لیکن آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔