کاٹے دھن میں دیکھا گیا بور بچہ گگن پہاڑ علاقہ میں بھی دیکھا گیا

,

   

اگریکلچر یونیورسٹی کے سی سی ٹی وی کیمرے میں تصویر قید۔ ایک سکیوریٹی گارڈ نے بھی بوربچہ دیکھا

حیدرآباد 29 مئی (سیاست نیوز) شہر کے علاقہ کاٹے دھن مائیلاردیو پلی سڑک پر دو ہفتے قبل سنسنی پھیلانے والا بوربچہ پھر ایک مرتبہ لوگوں کو دکھائی دیا۔ صنعتی علاقہ گگن پہاڑ اور اُس کے اطراف و اکناف علاقوں میں اُس کی نقل و حرکت کی اطلاع ہے۔پروفیسر جئے شنکر یونیورسٹی واقع راجندر نگر میں بوربچے کی نقل و حرکت کو سی سی ٹی وی میں قید کیا گیا ہے جس کے بعد محکمہ جنگلات اور پولیس اہلکار تشویش کا شکار ہوگئے ہیں۔ بوربچہ نے جو گزشتہ دو ہفتوں سے شہر کے اطراف و اکناف علاقوں میں گھوم رہا ہے، کل رات دیر گئے صنعتی علاقہ گگن پہاڑ میں بعض بدجانوروں کو نشانہ بنایا۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک کمپنی کے سکیورٹی گارڈ نے بھی بوربچے کو دیکھا ہے۔ اِس بات کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر پولیس شمس آباد مسٹر این پرکاش ریڈی اور اے سی پی راجندر نگر کے اشوک چکرورتی نے راجندر نگر اگریکلچر یونیورسٹی کا معائنہ کیا جہاں بوربچے کے پنجوں کے نشان پائے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ جنگلات کی ٹیم دوبارہ سرگرم ہوگئی ہے اور اُسے پکڑنے سرگرمی سے کوششوں کا آغاز کردیا گیا ہے اور یونیورسٹی اور اُس کے اطراف علاقوں میں خصوصی کیمپ لگائے جانے کا منصوبہ ہے۔ واضح رہے کہ مئی کے دوسرے ہفتے میں بوربچہ قومی شاہراہ 7 پر دیکھا گیا تھا اور عوام کے ہجوم کو دیکھ کر ایک فارم ہاؤز میں داخل ہوگیا تھا۔ محکمہ جنگلات کی کوششوں کے باوجود اُس کا پتہ نہ چل سکا لیکن دو دن بعد بوربچے کو حمایت ساگر کے قریب دیکھا گیا۔ پولیس نے مقامی عوام کو چوکس رہنے کی ہدایت دی ہے اور اپنے مویشیوں کو بھی حفاظت میں رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔