کرناٹک۔ بی جے پی یوتھ لیڈرکے قتل معاملے میں ایک اور گرفتاری

,

   

اس بات کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے کہ آیا یہ قتل علاقے میں مسلم نوجوان کے قتل کا بدلہ تو نہیں ہے۔
دکشانا کنڈا۔ہفتہ کے روز پولیس ذرائع نے بتایاکہ کرناٹک پولیس نے کیرالا سے ایک شخص کو گرفتارکیاہے جو مبینہ طور پر بی جے پی یوتھ وینگ لیڈر پروین کمار نتیارو کے قتل کی ذہن سازی کی تھی۔

ذرائع کے بموجب مذکورہ ملزم جس نے اوپلا سونکالو گاؤں میں رہتا ہے کہ راست قاتلوں کے رابطے میں تھا اور انہیں دو دنوں کے لئے پناہ دی تھی۔ مذکورہ ملزم نے قتل کے بعد قاتلوں سے اپنے مکان مالک کے سل فون سے بات کیاتھا تاکہ پولیس کی توجہہ ہٹاسکے۔ توقع کی جارہی ہے کہ وہ پروین کے قتل کی سازش اور قاتلوں کے متعلق مزید جانکاری فراہم کرسکتا ہے۔

دریں اثناء قومی تحقیقاتی ایجنسی (این ائی اے) نے وزرات داخلہ کے احکامات کے بعد تحقیقات اپنی ہاتھ میں لے لی ہے۔ مرکزکے انڈر سکریٹری ویپول الوک نے حکومت کرناٹک کے چیف سکریٹری اور ریاستی محکمہ پولیس کے ڈی جی پی کو کو ایک کاپی روانہ کی ہے۔

کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی کو تمام شعبوں سے اس کیس کو این ائی اے کے سپرد کرنے کاشدید دباؤ ہے۔ حکمران تنصیبات پر نرم رویہ اختیار کرنے کاالزام لگاتے ہوئے ہندو جہد کارو نے برسراقتدار بھگوا پارٹی کے خلاف بغاوت کردی ہے۔

مذکورہ جہدکاروں نے ہوم منسٹر کے گھر کا گھیراؤ بھی کیاجس کی وجہہ سے برسراقتدار بی جے پی کو شرمندگی کاسامنا کرنا پڑا۔تحقیقات میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ وہ پروین کے جس کے تمام طبقات کے لوگوں کے ساتھ بہتر تعلقات تھے‘ جس میں علاقے کے اقلیتیں بھی شامل ہیں‘ اسکے کٹے ہوئے حلال گوشت کی مہم کے لئے قتل کردیاگیاہے۔

اس بات کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے کہ آیا یہ قتل علاقے میں مسلم نوجوان کے قتل کا بدلہ تو نہیں ہے۔

پروین کے قتل کے فوری بعد شر پسندوں کی ایک گینگ نے ایک مسلم نوجوان کو قتل کردیا اور تحقیقات میں اس بات کوتسلیم بھی کرلیا کہ پروین کے قتل کا انہو ں نے بدلہ لیاہے۔