کشمیری شہریوں کے ہلاکتوں کی تحقیقات این ائی اے کے سپرد ہونے کا امکان

,

   

نئی دہلی۔مرکزی وزرات داخلی امور(ایم ایچ اے) ممکن ہے کہ کشمیر میں حالیہ دنوں میں ہونے والی شہریوں کی اموات کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی (این ائی اے) کے سپرد کرے گی‘ سکیورٹی کی نگرانی کرنے والے اس ادارے کے ذرائع نے منگل کے روز یہ بات کہی ہے۔

ذرائع کے بموجب ان ہلاکتوں میں ایک دہشت گردی کے زوایہ کا یقینی طریقہ کی طرف اشارہ ملا ہے‘ لہذا قومی مخالف دہشت گردی تحقیقاتی ایجنسی کو اس کی تحقیقات کے لئے مامور کیاگیاہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ پیر کے روز قومی سلامتی حکمت عملی کانفرنس میں اس مسلئے پر بحث کی گئی ہے جس میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے تفصیلی طور پر اس کے تمام متعلقین سے بات کی ہے۔

حکومت کے ایک او رذرائع کا کہنا ہے کہ کشمیر میں ہونے والی شہریوں کی ہلاکتوں سے کے غلط پیغام جارہا ہے او رزیادہ تر مہاجر مزدور اور غیر کشمیری کشمیر چھوڑ کر جارہے ہیں اور اسکی وجہہ سے مقامی مکینوں میں بھی خوف کا احساس پیدا ہورہا ہے۔

ان ہولناک واقعات کی وجہہ سے کشمیری پنڈتوں میں بھی خوف کا ماحول ہے جو حکومت کے اقدامات کی پیش نظر وادی میں واپس لوٹنے کے خواہش مند ہیں۔ ان ہلاکتوں کی تحقیقات میں مقامی این ائی اے کی ٹیم جموں او رکشمیر پولیس کی مدد کررہی ہے اور ان اموات کے پس پردہ سرغنہ کا پتہ چلانے کی کوشش کررہی ہے۔

ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ مرکزی اداروں نے قدیم پتھر بازی اور ہدف کے ساتھ قتل کے معاملات کی بھی جانچ کی ہے جس سے یہ بات سامنے ائی ہے کہ یہ قاتل باقاعدے دہشت گردوں کے کیڈر سے نہیں ہیں۔

مذکورہ سینئر عہدیدار نے مزیدکہاکہ ”مذکورہ تحقیقاتی ایجنسی کشمیری پنڈت فارمسی کاروباری مکھن لال بندرو‘ ویریندر پاسوان اور ایک غیرکشمیری جس کا تعلق بہار سے تھا اسٹریٹ وینڈر او ردیگر مزدوروں کے معاملے کو دیکھا گی“۔

مذکورہ این ائی اے ڈائرکٹر جنرل کلدیب سنگھ پیر کے روم سری نگر کے دورے پر تھے اور بتایاجارہا ہے کہ سکیورٹی سے متعلق دیگر ذمہ داران سے انہوں نے حالات پر تبادلہ خیال کیاہے۔

سنگھ جو سی آر پی ایف کے ڈی جی بھی ہیں وادی میں مخالف دہشت گردی اپریشن میں کلیدی رول ادا کیاہے‘ انہوں نے دستوں کو وادی میں دہشت گرد گروپوں کے خلاف دوبارہ حکمت عملی کے ساتھ اپریشن کو انجام دینے کی ہدایت دی ہے۔

اب تک وادی میں 16دنوں میں 11شہری مار دئے گئے ہیں۔