کشمیر میں جماعت اسلامی کے صدر ، 150 کارکن گرفتار

,

   

دفعہ 35A پر سپریم کور ٹ میں بحث کے آغاز سے قبل وادی میں کشیدگی
سرینگر ۔ /23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب تقریباً 150 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ۔ ان میں اکثر کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے ۔ گرفتار شدگان میں جماعت اسلامی کے ریاستی صدر عبدالحامد فیاض بھی شامل ہیں ۔ اس دوران دستور کی دفعہ 35A پر سپریم کورٹ میں سماعت کے آغاز سے قبل وادی کشمیر کشیدگی کی گرفت میں آگئی ۔ پولیس نے اگرچہ ان حراستوں کو سنگباری میں ملوث افراد کی حسب معمول گرفتاریوں سے تعبیر کیا ہے لیکن صورتحال سے باخبر ذرائع نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ جماعت اسلامی کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی گئی ہے ۔ ماضی میں اس تنظیم کو حزب المجاہدین کا سیاسی بازوقرار دیا گیا تھا لیکن اس (جماعت اسلامی) نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ صرف سماجی و مذہبی تنظیم ہے ۔ وادی کشمیر میں بڑے پیمانے پر کشیدگی دیکھی گئی ۔ سخت ترین سکیورٹی انتظامات کے باوجود کئی مقامات پر عوام کو سڑکوں پر جمع ہوتا ہوا دیکھا گیا ۔ نیم فوجی فورسیس کی کم سے کم 100 کمپنیاں 10,000 اہلکاروں کو امن و قانون کی صور تحال کے پیش نظر وادی میں تعینات کردیا گیا ۔