کشن ریڈی کے دواخانوں کے دوروں سے حکومت متفکر

,

   

مرکزی وزیر کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے اور رپورٹ پیش کرنے عہدیداروں کو ہدایت

حیدرآباد۔تلنگانہ میں گورنرڈاکٹر ٹی سوندراراجن کی جانب سے کورونا وائرس کی صورتحال سے آگہی کیلئے طلب کردہ اجلاس میں اعلی عہدیداروں کی عدم شرکت کے بعد مرکزی مملکتی وزیر داخلہ مسٹر جی کشن ریڈی کی جانب سے دواخانوں کو پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لینے کے عمل نے ریاستی حکومت اور سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کردی ہے اور کہا جار ہاہے کہ حکومت کی جانب سے ان سرگرمیوں کے متعلق تفصیلی آگہی حاصل کرنے و رپورٹ پیش کرنے کی عہدیداروں کو ہدایات دی گئی ہیں۔ گذشتہ ہفتہ ریاستی گورنر کی جانب سے اعلی عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں عہدیداروں کی عدم شرکت پر شدید تنقید کی جا رہی ہے لیکن گذشتہ دو یوم سے مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کی جانب سے نمس اور گاندھی ہاسپٹل کے دوروں اور صورتحال سے آگہی کے علاوہ مریضوں سے ملاقات کے عمل نے برسر اقتدار جماعت کے حلقوں میں تشویش پیدا کردی ہے کیونکہ برسراقتدار جماعت کی جانب سے ریاستی وزیر صحت کے علاوہ کسی نے بھی اب تک کسی سرکاری دواخانہ کا دورہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی مریضوں سے ملاقات کرکے علاج و سہولتوں کے متعلق تفصیلات حاصل کی ہیں۔ گورنر تلنگانہ سوندراراجن نے ڈاکٹرس کو کورونا کی تصدیق اور انہیں نمس ہاسپٹل میں زیر علاج رکھنے کے فیصلہ کے بعد نمس ہاسپٹل کا دورہ کرکے صورتحال سے آگہی حاصل کی تھی اور متاثرہ ڈاکٹرس سے ملاقات کرکے عاجلانہ صحت یابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیاتھا اس کے بعد سے وہ کورونا سے نمٹنے کے اقدامات کا جائزہ لے رہی تھیں لیکن گذشتہ ہفتہ اجلاس میں عہدیداروں کی عدم شرکت نے مرکز کو متحرک کردیا ہے جس کے بعد گذشتہ دو یوم سے کشن ریڈی نے دواخانوں کا معائنہ کرتے ہوئے صورتحال سے آگہی حاصل کرنی شروع کردی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ان کی سرگرمیوں سے ریاستی حکومت خوش نہیں ہے لیکن موجودہ حالات میں ٹی آر ایس کی جانب سے مرکزی حکومت یا بی جے پی پر سیاست کا الزام عائد کرنے سے گریز کی تاکید کی جارہی ہے کیونکہ ٹی آر ایس قائدین علاج و معالجہ سے خود کو دور رکھے ہوئے ہیں اور ہریتا ہرم کے علاوہ سیکریٹریٹ کے مسئلہ میں خود کو مصروف دکھا رہے ہیں جبکہ سرکاری دواخانوں کی ابتر صورتحال اور مریضوں کو سہولتوں کی فراہمی کے معاملہ میں کوئی بھی کچھ بھی کہنے سے قاصر ہے۔