کمانڈو کی نعش گھرنہیں پہنچی اور ملزم ضمانت پر چھوٹ گیا

,

   

مرسڈیز کی ٹکر میں سی آر پی ایف کے کمانڈو نریندر کھٹک کی ہوئی موت

نئی دہلی۔مرسڈیز کار کی ٹکر سے وزیراعظم نریند ر مودی کی حفاظت میں لگے ایس پی جی کے کمانڈو نریندر کی کھٹک کی موت کے معاملے میں متوفی کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ یہ کہاں کا انصاف ہے؟

۔نعش گھر پر بھی نہیں پہنچی اور نوجوان ملزم کو پولیس نے ضمانت پر چھوڑ دیا۔

نریندرکے گھر والوں کی مانگہے کہ انہیں انصاف چاہئے۔

جس نے نریندر کی کار کو ٹکر ماری‘ اس کوکڑی سے کڑی سزا ملناچاہئے۔

نریندر کے پسماندگان میں بیو ہ مدھو دیوی اور دوبیٹی ہیں۔ ماں اور باپ کے علاوہ بھائی بھی ہیں‘ لیکن اپنے پریوار کو پالانے کی ذمہ داری نریندر مودی پر تھے۔

متوفی کی اہلیہ نے بتایا کہ وہ ابھی گاؤں سے ائے ہیں۔ انہیں جمعرات کی صبح 9-9:30کے آس پاس صاحب نے فون کرکے جانکاری دی۔ ہمیں انصاف چاہئے۔

نریندر کے بڑے بھائی دنیش کمار کا کا کہنا ہے کہ جمعرات کی صبح بس یہ فون آیاتھا کہ آپ کے بھائی حادثے کا شکار ہوگئے ہیں۔

آجائے۔انہوں نے کہاکہ میرے بھائی کی موت ہوگئی ہے اور ملزم کو فوری ضمانت مل گئی‘ یہ بہت غلط ہے۔

اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ نریندر مودی سی آر پی ایف کا ایک او رسپاہی دونوں ملک کر جمعرات کی رات لاجپت نگر سے شاپنگ کرکے اپنے سرکاری کوارٹر جارہی تھے۔

کار ونود چلارہاتھا۔ ساتھ والی سیٹ پر نریندر بیٹھاتھا۔پیچھے بابو لال یادو تھے۔

سپاہی ونود نے بتایا کہ انہیں گرین لائیڈ سے گاڑی نکالناتھا۔اسی دوران دوسری جانب سے ریڈ لائٹ کو توڑ کر ایک مرسڈیز نے ان کی کارکو ٹکر ماردی۔

پولیس کی پی سی آر کار کو فون بھی انہو ں نے ہی کیاتھا۔اس واقعہ پر پولیس کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حادثاتی واقعات میں قانون میں ہی پولیس سے ضمانت لینے کا موقع فراہم کیاگیاہے۔

ایسے میں ہم کیسے ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج سکتے ہیں۔

ہم نے ملزم کی میڈیکل جانچ کرائی‘ جس میں نشہ کی بات نہیں ائی۔اس کے پاس ڈرائیونگ لائسنس بھی تھا۔

باقی دستاویزات کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔ دونوں کاروں کو ضبط کرلیاگیاہے۔

واقعہ میں سی آر پی ایف کے تین جوانوں میں سے ایک نریندر کی موت ہوگئی ہے۔

ونود اور بابو لال کو طبی نگہداشت کے بعد روانہ کردیاگیاہے۔

تینوں کو اے ائی ایم ایس اسپتال میں علاج کے لئے داخل کیاگیاتھا۔ کار ونود کمار کی تھی