کمسن بیٹی کی عصمت ریزی، باپ کو تاحیات عمر قید کی سزاء

   

حیدرآباد۔ کمسن لڑکی کی عصمت ریزی کے مقدمہ میں عدالت نے تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے درندہ صفت باپ کو عمر قید تاحیات کی سزا سنائی ہے اور 10 ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا ہے۔ ایم ایس جے کورٹ ایل بی نگر جسٹس بی سریش نے آج یہ تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ سال 2017 پیٹ بشیرآباد پولیس اسٹیشن کے ایک مقدمہ میں آج فیصلہ سنایا گیا۔ ایک درندہ صفت باپ کو اپنی حقیقی بیٹی جس کی عمر 17 سال تھی مسلسل 10 ماہ تک جنسی استحصال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان الزامات کے خلاف اپنی تحقیقاتی رپورٹ اور چارج شیٹ کو پیٹ بشیرآباد پولیس نے عدالت میں پیش کردیا اور عدالت نے فیصلہ سنایا ۔ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی اور اس کی بڑی بہن ماں کی موت کے بعد باپ کے ساتھ رہتے تھے۔ بڑی بہن کی شادی کے بعد متاثرہ لڑکی تنہا ہوگئی تھی جو باپ کے ساتھ رہتی تھی یہ درندہ روز نشہ کی حالت میں مکان پہنچتا اور اپنی ہی بیٹی کے ساتھ زیادتی کرتا تھا۔ اس نے لڑکی کو اس بات کا کسی سے ذکر نہ کرنے کا انتباہ دیا تھا اور گھر سے نکال دینے کی دھمکی دی تھی۔ اس زیادتی کے سبب لڑکی چار ماہ کی حاملہ ہوگئی اور اس نے باپ سے اس بات کا ذکر کیا۔ مجرم نے لڑکی کو کومپلی کے ایک چھوٹے ہاسپٹل سے رجوع کیا جس کے بعد اس کا ابارشن ہوا۔ دیوالی کے موقع پر جب لڑکی اپنے رشتہ دار کے مکان ورنگل پہنچی تو اس نے سارے ظلم کی داستان آنٹی سے بیان کردی جس کے بعد کارروائی ہوئی۔ سپریم کورٹ کی سفارشات اور ہدایت کے مطابق اس معاملہ میں مجرم اور مظلوم کی شناخت کو مخفی رکھا گیا ہے۔